ڈی جی

ڈائریکٹر ایکسائز کی پھرتیاں۔ چوری کی گاڑی استعمال کرنے لگا۔سیکرٹری و ڈی جی کی چشم پوشی۔

مہر ندیم۔۔۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب میں الٹی گہنگا بہنے لگی۔

سڑکوں پر عوام کو ٹوکن ٹیکس کی ادائیگی اور گاڑیوں کی رجسٹریشن جیسا بھاشن دینے والا ڈائریکٹر ایکسائز لاہور ریجن سی محمد آصف مبینہ طورپر چوری شدہ گاڑیوں استعمال کرنے لگا ہے۔

محمد آصف کا یہ عمل قابل دست اندازی پولیس ہے۔لیکن محکمے کے سیکرٹری مسعود مختار اور ڈائیریکٹر جنرل محمد علی صورتحال سے بخوبی آگاہ ہونے کے باوجود چشم پوشی سے کام لے رہے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ محمد آصف نے کالے رنگ کی ٹویوٹا کرولا جی ایل آئی پر LEG-18-3714 کی نمبر پلیٹ لگا رکھی ہے حالانکہ مذکورہ نمبر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ٹوبہ ٹیک سنگھ کی گاڑی کو الاٹ کیا گیا تھا۔
جسے بعدازاں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ٹوبہ ٹیک سنگھ نے
LEG-18-1214
سے کنورٹ کروالیا تھا اور
LEG-18-3714
کو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے کینسل کر دیا جو کسی دوسری گاڑی کو الاٹ نہیں ہو سکتا تھا البتہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ریکارڈ میں
LEG-18-1214
کے سابقہ Previous نمبر کے طور پر یہ نمبر محفوظ اور ساکت کر دیا گیا

ذرائع کے مطابق محمد آصف نے مذکورہ نمبر کی اسی ساکن حالت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مبینہ طور پر ایک چوری کی گاڑی پر LEG-18-3714
کی نمبر پلیٹ چسپاں کی اور گاڑی استعمال کرنا شروع کر دی۔ حالانکہ یہ نمبر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ٹوبہ ٹیک سنگھ کی گاڑی کا ہے۔

ذرائع کے مطابق، معاملہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علم میں آ گیا ہے اور انہوں نے کارروائی بھی شروع کر دی ہے۔

دوسری طرف اس حوالے سے موقف جاننے کے لئے ڈائیریکٹر ایکسائز لاہور محمد آصف سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ گاڑی رجسٹرڈ ہے اور جنوئین ہے