میاں تنویر سرور۔محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریجن اے لاہورکے ڈائریکٹر نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کرتے ہوئے ایسے اقدامات اٹھانا شروع کردییئے ہیں جو صرف ڈائریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب ہی کر سکتے ہیں۔
ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریجن اے لاہورمحمد مشتاق فریدی نے ریجن بی کی سنیارٹی رکھنے والے OPSانسپکٹر وقاص بشیرکو معطل کیا پھر چند ہی دنوں بعد مبینہ طورپر بھاری رشوت کے عوض اس کی معطلی کو ظاہر کئے بغیر ہی اسے پرکشش پراپرٹی ٹیکس سرکل میں بطور انسپکٹرتعینات کردیا۔
28 جولائی 2025 کو ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریجن اے لاہور محمد مشتاق فریدی نے انسپکٹر وقاص بشیر کو ”انتظامی بنیادوں ” پر معطل کر دیا تھا۔حالانکہ قانونی طورپر وہ انسپکٹر و قاص بشیر محض سرنڈر کرسکتے تھے اور ساتھ معطلی کی سفارش کرسکتے تھے۔سرنڈر ہونے کی صورت میں مذکورہ انسپکٹر ڈائریکٹر جنرل کی ڈسپوزل پر چلا جاتا جہاں سے اسے اس کے سنیارٹی کے ڈائریکٹوریٹ میں پوسٹ کرتے ہوئے اس کے خلاف انکوائری کا حکم جاری کیا جاسکتا تھا۔
اسی طرح انسپکٹر وقاص بشیر عارضی طور پر بطور انسپکٹر (OPS) خدمات انجام دے رہے تھے اور قواعد کے مطابق معطلی کے بعد وہ انسپکٹر کی بجائے اپنی اصل پوسٹ یعنی جونیئر کلرک پر ہی بحال ہو سکتے تھے۔اور اسے OPSانسپکٹر کا دوبارہ عہدہ سنیارٹی کے ڈائریکٹوریٹ سے دیا جاسکتا تھا تاہم ڈائریکٹر محمد مشتاق فریدی نے نہ صرف وقاص بشیر کو معطل کیا بلکہ اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے اسے دوبارہ بطور انسپکٹر تعینات کر دیا۔ حالانکہ ایسا کرنا صرف ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کا اختیار ہے۔
ڈائریکٹر محمد مشتاق فریدی نہ تو وقاص بشیر کو معطل کرسکتے تھے نہ ہی بحال کرسکتے تھے اور نہ ہی اسے معطلی کے بعد بحال کرکے کلرک کی بجائے انسپکٹر کے عہدہ دے سکتے تھے۔
یہ بھی علم میں آیا ہے کہ ڈائریکٹر محمد مشتاق فریدی نے انسپکٹر وقاص بشیر کو معطل کرنے کے بعد بحال کیئے بغیر ہی سرکل شالیمار ٹو زون 18میں تعینات کردیا ہے اور 22اگست کے ٹرانسفر آرڈرز میں اسے معطل کی بجائے Awaiting Postingظاہر کیا ہے
او پی ایس انسپکٹر وقاص بشیر کے خلاف اس کی ماتحت لیڈی کانسٹیبل علیشہ نور نے ہراسانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی شکایت بھی درج کرائی، جس پر 26 جولائی کو ڈپٹی ڈائریکٹر ریجن اے لاہور طاہر چٹھہ کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔جو وقاص بشیر کے خلاف انکوائری کررہی ہے اور انکوائری ابھی تک مکمل نہیں ہوئی لیکن اس کے باوجود ڈائریکٹر مذکور نے وقاص بشیر کو ایک پرکشش سرکل میں تعینات کردیا ہے۔
یہ کیس محکمہ ایکسائز لاہور میں اختیارات کے ناجائز استعمال، مبینہ جانبداری اور قواعد کی کھلی خلاف ورزی کی ایک واضح مثال ہے۔ شہری حلقوں اور ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ محکمے کے سیکرٹری و ڈی جی فوری نوٹس لیں اور ڈائریکٹر ریجن اے کے اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات کروائیں۔