بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن)چین کی وزارت خزانہ کے متعلقہ حکام نے امریکی وزیر خزانہ جینٹ یلین کے دورہ چین کے حوالے سے میڈیا کے مختلف سوالات کے جوابات میں بتایا کہ چین اور امریکہ کے اتفاق رائے سے امریکی وزیر خزانہ یلین نے 6 سے 9 جولائی تک چین کا دورہ کیا۔ یلین کے دورہ چین کے دوران چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے یلین کے ساتھ چین امریکہ تعلقات اور چین امریکہ اقتصادی تعلقات جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
چین کے نائب وزیر اعظم حہ لی فنگ نے دونوں ممالک کی عالمی اقتصادی اور مالی صورتحال، مشترکہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے تعاون اور باہمی دلچسپی کے اقتصادی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ بتایا گیا کہ ملاقات اور بات چیت واضح، عملی، گہرائی اور تعمیری رہی ۔پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق ملاقات اور بات چیت کے دوران چین نے امید ظاہر کی کہ امریکہ منطقی اور عملی رویہ برقرار رکھتے ہوئے دونوں سربراہان مملکت کے درمیان بالی ملاقات میں طے پانے والے اتفاق رائے کو عملی اقدامات میں تبدیل کرے گا اور چین امریکہ تعلقات کو جلد از جلد درست راستے پر واپس لانے کی کوشش کرےگا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ چین سمجھتا ہے کہ چین کی ترقی امریکہ کے لیے چیلنج کی بجائے ایک موقع ہے اور چین اور امریکہ کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانا حقیقت کا تقاضہ اور درست انتخاب ہے۔ امریکہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ چین سے علیحدگی نہیں چاہتا اور دنیا کی دو بڑی معیشتوں کا الگ ہونا نہ صرف دونوں ممالک کے لیے تباہ کن ہے بلکہ اس سے دنیا میں بھی عدم استحکام پیدا ہوگا۔ امریکہ دوسرے ممالک کو چین اور امریکہ کے درمیان انتخاب کرنے پر مجبور کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ چین نے ایک بار پھر چین پر اضافی محصولات ،چینی کاروباری اداروں کو دبائو میں لانے ،دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری کے منصفانہ سلوک، چین کے ساتھ برآمدی کنٹرول میں نرمی اور سنکیانگ کی مصنوعات پر پابندی سمیت دیگر معاملات پر اپنے خدشات کا اعادہ کیا اور امید ظاہر کی کہ امریکہ ان خدشات کا جواب دینے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے گا۔
چین سمجھتا ہے کہ چین اور امریکہ کو پرخلوص تبادلوں کے ذریعے اہم دوطرفہ اقتصادی معاملات پر استحکام کے لیے مثبت توانائی فراہم کرتے ہوئے اتفاق رائے حاصل کرنا چاہیے اور ساتھ ہی بڑھتے ہوئے سنگین عالمی چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے یہ امید کی جاتی ہے کہ امریکہ سمیت ترقی یافتہ ممالک، ترقی پذیر ممالک کے خدشات کو سمجھنے اور انہیں حل کرنے کی اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے تاکہ مشترکہ عالمی ترقی کے فروغ کے لئے مزید کوششیں کی جا سکیں .
سوالات کے جوابات میں یہ بھی بتایا گیا کہ امریکی وزیر خارجہ جینٹ یلین کے دورہ چین کے دوران فریقین نے اتفاق کیا ہے کہ دونوں سربراہان مملکت کے درمیان بالی ملاقات میں طے پانے والے اہم اتفاق رائے کے مطابق چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی میدان میں اعلی سطحی تبادلے سمیت ہر سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھا جائےگا۔