بین الاقوامی

چین کا 2060 تک PM2.5 ارتکاز سنگل ڈیجٹ تک گرنے کی توقع

بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن) “صاف ہوا اور نیلے آسمان کا بین الاقوامی دن” ہے۔ حال ہی میں، چین میں اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے نمائندہ دفتر کی میزبانی میں “صاف ہوا اور نیلے آسمان کے بین الاقوامی دن” کی خصوصی سرگرمی بیجنگ میں منعقد ہوئی۔

چین میں اقوام متحدہ کی کوآرڈینیٹر نے نشاندہی کی کہ فضائی آلودگی موجودہ دور میں ماحولیاتی حوالے سے صحت کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ فضائی آلودگی سرحدوں سے بالاتر ہے اور فضاء کا تحفظ ہر فرد کی ذمہ داری ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہر شخص صاف ہوا میں سانس لے رہا ہے۔

ماضی میں، بیجنگ دنیا بھر میں فضائی آلودگی سے نسبتاً زیادہ متاثرہ شہروں میں سے ایک تھا، لیکن اب یہ دنیا کے صاف ترین دارالحکومتوں میں شامل ہو چکا ہے۔ فضائی آلودگی پر قابو پانے کے میدان میں چین کی کوششیں اور حاصل کردہ کامیابیاں بین الاقوامی برادری کی جانب سے سراہے جانے کی مستحق ہیں۔ بیجنگ کا تجربہ یقینی طور پر ماحولیاتی تحفظ کے میدان میں کامیابی کی ایک مثال ہے، جس نے دنیا کے اسی قسم کے شہروں کے لیے ایک قابل قدر نمونہ پیش کیا ہے۔

متعلقہ ماہرین نے نشاندہی کی ہے کہ گزشتہ دس سے زائد سالوں میں چین کی جی ڈی پی میں 69 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ PM2.5 کا ارتکاز 57 فیصد کم ہوا ہے اور شدید فضائی آلودگی کے ایام میں 92 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ چین نے 5 فیصد سے زائد اقتصادی نمو برقرار رکھنے کے باوجود فضائی معیار میں نمایاں بہتری لائی ہے، جو دنیا بھر میں توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ 2060 تک چین میں PM2.5 کا ارتکاز سنگل ڈیجٹ تک گرنے کی توقع ہے۔