چینی وزیر خا رجہ

چین سالمیت کے تحفظ  میں پاکستان کی بھرپور حمایت کرتا ہے، چینی وزیر خا رجہ

بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن) چینی وزیرخارجہ وانگ ای نے بیجنگ میں پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ بات چیت کی ہے۔

بدھ کے روز وانگ ای نے کہا کہ بطور مضبوط  دوست چین ہمیشہ کی طرح اپنی قومی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ  میں پاکستان کی بھرپور حمایت کرتا ہے، انسداد دہشت گردی  کی کوششوں میں  پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور چین پاک  ہمہ موسمی اسٹریٹجک شراکت داری  کو گہرا کرتا رہے گا ۔انہو ں نے کہا کہ  دونوں ممالک کو ساتھ مل کر چین پاک اقتصادی راہداری کو آگے بڑھانا ہے اور صنعت، زراعت ، توانائی اور کان کنی  ، انسانی قوتوں کی ترقی،انسداد ہشت گردی اور سلامتی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔

پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ بھائی  چارے اور  دوستی کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ایک چین کے  اصول پر قائم  ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ جامع  تعاون کو مضبوط بنانے کی  توقع رکھتا ہے اور امید کرتا ہے کہ موجودہ مشکلات کو دور کرنے اور  ملک میں ترقی، سلامتی اور استحکام کو آگے بڑھانے  میں اسے  چین کی حمایت حاصل رہے گی ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان چینی افراد ، پراجیکٹ اور اداروں کی سلامتی کے دفاع کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے   پاکستان اور بھارت کے درمیان فائر بندی معاہدے کے بعد تازہ ترین صورتحال اور پاکستان کی سوچ سے  وانگ ای کو آگاہ کیا۔ انہوں نے مصفانہ رویے سے فائر بندی اور امن کے قیام کے لیے چین کی کوششوں کا شکریہ بھی  ادا  کیا۔ انہوں نے کہا کہ  پاکستان اپنی قومی مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ  کی بھر پور کوشش  جاری رکھتے ہوئے  بھارت کے ساتھ بات چیت برقرار رکھنا چاہتا ہے  تا کہ صورتحال کو معمول پر واپس لایا جائے۔

وانگ ای نے کہا کہ چین پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے ذریعے تنازعات کو حل کر کے جامع اور طویل مدتی   فائر بندی   اور حتمی حل کی تلاش  کا  خیرمقدم کرتا ہے اور اس کی حمایت کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں فریقوں کے بنیادی اور طویل المدتی مفادات کے مطابق ہے ، علاقائی امن و استحکام کے لیے فائدہ مند ہے اور عالمی برادری کی عام توقعات  کے مطابق ہے۔
اسی روز  وانگ ای  نے انڈونیشیا کے قومی اقتصادی کمیشن کے چیئرمین لوحوت بنسار پنڈجیٹان اور امریکہ کی ایشیا سوسائٹی کی صدر  کیونگ وہا کانگ سے بھی ملاقات کی۔