کوالالمپور (رپورٹنگ آن لائن)چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کی ہے۔
جمعہ کے روز چینی میڈیا کے مطا بق وانگ ای نے کہا کہ آسیان کے اہم ڈائیلاگ پارٹنرز کی حیثیت سے چین اور روس کو مشرقی ایشیا تعاون کے پلیٹ فارم پر اسٹریٹجک کوآرڈینیشن کو مضبوط بناتے ہوئے عالمی ترقی کے لئے ایک اہم انجن اور مثبت قوت بننے کے لئے مشرقی ایشیا تعاون میکانزم کو فروغ دینا چاہئے۔ لاوروف نے کہا کہ روس اور چین دونوں علاقائی تعاون میں مرکزی کردار ادا کرنے میں آسیان کی حمایت کرتے ہیں، ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہیں، اور خطے میں تقسیم پیدا کرنے اور محاذ آرائی اکسانے کے لئے بعض بڑی طاقتوں کی سازشوں سے چوکس رہے ہیں۔
روس شنگھائی تعاون تنظیم میں چین کی صدارت کی مکمل حمایت کرتا ہے اور چین کے ساتھ مل کر اگلے مرحلے میں اعلیٰ سطحی تبادلوں اور مختلف شعبوں میں تعاون کی تیاری کرے گا اور برکس سمیت دیگر فریم ورک کے تحت مواصلات اور تعاون کو مضبوط بنائے گا۔ فریقین نےایران کے جوہری مسئلےاور فلسطین اسرائیل صورتحال سمیت مشترکہ تشویش کے بین الاقوامی اور علاقائی ہاٹ اسپاٹ ایشوز پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اسی روز وانگ ای نے کوالالمپور میں بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے خارجہ امور کے سربراہ توحید حسین سے بھی ملاقات کی۔
اس موقع پر وانگ ای نے کہا کہ اس سال چین بنگلہ دیش سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ ہے اور چین جدید کاری کے حصول اور ایشیا کی ترقی اور احیاء کےلئے بنگلادیش سمیت جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔توحید حسین کا کہنا تھا کہ چین بنگلادیش کے لئے قابل اعتماد شراکت دار اور دوست ہے ۔ بنگلہ دیش ایک چین کے اصول پر سختی سے کاربند ہے اور سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو ایک نئی بلندی تک لے جانے کا خواہاں ہے۔