وانگ وین بین

چین اور آسیان ہمیشہ ہمسائے اور شراکت دار رہیں گے، چینی وزارت خا رجہ

بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن)چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ ون بین نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے دفتر خارجہ امور کے ڈائریکٹر وانگ ای نے 13 جولائی کو انڈو نیشیا کے شہر جکارتہ میں چین-آسیان (10+1) وزرائے خارجہ اجلاس اور آسیان اور چین-جاپان-جنوبی کوریا (10+3) وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کی۔

ترجمان نے کہا کہ وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور آسیان ہمیشہ ہمسائے اور شراکت دار رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین ،آسیان کے ساتھ دوستی اور تعاون کی پالیسی پر غیر متزلزل طور پر عمل پیرا رہےگا اور توقع رکھتا ہے کہ فریقین مشترکہ طور پر چین-آسیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی مسلسل ترقی کو فروغ دے کر خطے میں امن اور خوشحالی کے لئے نیا کردار ادا کریں گے۔

ترجمان نے کہا کہ اجلاس کے تمام فریقوں نے آسیان کی مرکزیت اور کمیونٹی بلڈنگ کی حمایت پر چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جنوب مشرقی ایشیا کے جوہری ہتھیاروں سے پاک زون کے معاہدے کے پروٹوکول پر دستخط کرنے پر چین کی آمادگی کو سراہا اور بحیرہ جنوبی چین میں ضابطہ اخلاق پر مشاورت میں ہونے والی اہم پیش رفت کا خیرمقدم کیا۔ وانگ وین بین نے کہا کہ تمام فریق آزاد تجارتی علاقے کی اپ گریڈ یشن کے لیے مذاکرات کو تیز تر کرنے اور رابطوں کو مضبوط بنانے پر چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں اور توقع ہے کہ آسیان چین جامع اسٹریٹجک شراکت داری ایک نئی سطح پر پہنچے گی اور نئے نتائج حاصل کرے گی۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آسیان اور چین جاپان جنوبی کوریا کے وزرائے خارجہ اجلاس کے دوران وانگ ای نے کہا کہ علاقائی ممالک کو مشرقی ایشیائی برادری کی تعمیر کے طویل مدتی مقصد کو سمجھتے ہوئے آسیان کی مرکزیت کی حمایت کرنی چاہئے اور تعاون کے شعبے بڑھانےچاہییں تاکہ خطے نیز پوری دنیا کی معاشی بحالی میں مشرقی ایشیا کی مضبوط طاقت فراہم کی جا سکے۔ وانگ ون بین نے کہا کہ جاپان، جنوبی کوریا اور آسیان ممالک کے وزرائے خارجہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ 10+3 میکانزم کو وقت کے تقاضوں کے مطابق فروغ دیا جائے تاکہ علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کو اعلیٰ معیار کے ساتھ نافذ کیا جا سکے اور آسیان کو عالمی ترقی کا مرکز بنانے میں مدد مل سکے۔