کمیونسٹ پارٹی

چینی طرز حکمرانی کا روشن مستقبل ، چینی میڈ یا کا تبصرہ

بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن) بین الاقوامی برادری نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20ویں مرکزی کمیٹی کے چوتھےکل رکنی اجلاس پر بھرپور توجہ دی ہے۔ اجلاس میں “قومی اقتصادی اور سماجی ترقی کے لیے 15ویں پانچ سالہ منصوبہ” کی تشکیل سے متعلق سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کی تجویز کا جائزہ لیا گیا اور اس کی منظوری دی گئی، جس نے “15ویں پانچ سالہ منصوبہ” کی مدت کے دوران چین کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے رہنما اصولوں اور بنیادی مقاصد کو واضح کیا اور اگلے پانچ سالوں میں ترقی کے لیے ایک عظیم الشان خاکہ تشکیل دیا۔

چین میں، پانچ سالہ منصوبے کی سائنسی تشکیل اور اس پر مسلسل عمل درآمد ملکی حکمرانی کے حوالے سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کا ایک اہم تجربہ ہے، اور یہ چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کی ایک اہم سیاسی برتری بھی ہے۔ اس وقت 14ویں پانچ سالہ منصوبے کے اہم اہداف اور کام قریب قریب مکمل ہو چکے ہیں ۔ توقع ہے کہ 2025 میں چینی معیشت کا حجم تقریباً 140 ٹریلین یوآن تک پہنچ جائے گا، اور عالمی اقتصادی ترقی میں اس کا حصہ تقریباً 30فیصد برقرار رہے گا۔ یہ نتائج ایک بار پھر پانچ سالہ منصوبے کی دور اندیشی اور افادیت کی تصدیق کرتے ہیں ، اور 15ویں پانچ سالہ منصوبے کی تشکیل اور نفاذ کے لیے سازگار حالات بھی پیدا کرتے ہیں ۔

چین کی مسلسل ترقی کے معجزے نے بین الاقوامی برادری کو “چینی طرز حکمرانی” کے رازوں کو جاننے اور اس سے نئے مواقع حاصل کرنے کے لیے مائل کیا ہے ۔ سی پی سی کی بیسویں مرکزی کمیٹی کا چوتھا کل رکنی اجلاس اس حوالے سے ایک اچھا موقع فراہم کرتا ہے۔”چینی طرز حکمرانی” کا سب سے اہم ضابطہ سی پی سی کی قیادت میں عوام پر مبنی ترقی کا فلسفہ ہے۔ ترقی تمام مسائل کے حل کی کلید ہے۔ کل رکنی اجلاس میں طے کردہ 15ویں پانچ سالہ منصوبے کی مدت کے دوران اقتصادی اور سماجی ترقی کے اہم اہداف میں، “اعلیٰ معیار کی ترقی میں قابل ذکر نتائج کا حصول” سرفہرست ہے ۔ اس کے علاوہ کھلا پن اور تعاون “چینی طرز حکمرانی” کا ایک اور راز ہے ۔

15ویں پانچ سالہ منصوبے کی مدت کے دوران اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو وسعت دینے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں ، جس میں جیت جیت تعاون کی نئی صورتحال کی تشکیل پر زور دیا گیا ہے۔ فعال طور پر آزادانہ کھلے پن کو بڑھانا، تجارت کی اختراعی ترقی کو فروغ دینا، دو طرفہ سرمایہ کاری تعاون کے لیے گنجائش کو وسعت دینا، اور اعلیٰ معیار کے “بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دیان ضروری ہے ۔ ملٹی نیشنل کارپوریشنز کے کئی سربراہان نے کہا ہے کہ چین میں سرمایہ کاری کوئی آپشن نہیں بلکہ ضرورت ہے۔

15ویں پانچ سالہ منصوبے کی مدت کے دوران، چین اقتصادی نمو کے نئے نکات کو فروغ دینے کے لیے کوانٹم ٹیکنالوجی، بائیو مینوفیکچرنگ، ہائیڈروجن توانائی اور نیوکلیئر فیوژن انرجی، برین کمپیوٹر انٹرفیس، ایمبوڈیڈ انٹیلی جنس ، اور سکس جی موبائل کمیونیکیشن کو فروغ دے گا، جو یقیناً عالمی معیشت میں اضافے کا سبب بنے گا ۔دنیا توقع کر سکتی ہے کہ اگلے پانچ سالوں میں چین ، چینی طرز جدیدیت کا مزید شاندار باب رقم کرے گا، اپنی ترقی کو بہتر بنائے گا اور دنیا کے لیے بھلائی کا سلسلہ جاری رکھے گا۔