اسلام آ باد (رپورٹنگ آن لائن ) رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنرراجہ ریاض لوٹا ایسوسی ایشن کے تعاون سے اپوزیشن لیڈر بنے،جو الیکشن کمیشن لوٹا ایسوی ایشن کے تعاون سے بنا ہوا ہو اس پر کتنا اعتماد کریں گے،الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر دیا ہے،پنجاب اسمبلی کے پانچ اراکین جن میں تین خواتین اور دو اقلیتی شامل ہیں ان کو ڈی سیٹ کر دیا گیا،آئین کے آرٹیکل 224کے تحت لسٹ میں بقیہ افراد کو براہ راست نوٹیفیکیشن دے دیا جاتاہے،دس دن گزر گئے،الیکشن کمیشن نے ان پانچ اراکین کو نوٹیفائی نہیں کیااس کی ایک ہی وجہ ہے کہ حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب لٹکائی رکھیں۔
جمعرات کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پنجاب میں غیر آئینی اور غیر قانونی حکومت قائم ہے،حمزہ شہباز کی پنجاب اسمبلی میں اکثریت موجود نہیں ہے،حمزہ شہباز کے 193ووٹ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ان کے 25ووٹ منہا ہو جانے ہیں ،چونکہ اب ان کی تعداد 172کے قریب ہے،پنجاب اسمبلی میں اکثریت کےلئے 186افراد کی ضرورت ہے،حمزہ شہباز اقلیتی وزیراعلیٰ ہیںجنہیں اکثریت پر مسلط کر دیا گیا،لاہورہائیکورٹ میں کیس جونک کی رفتار سے چل رہا ہے،تمام تر کوششیں حمزہ شہباز کی غیر آئینی و غیر قانونی حکومت کو بچانے کےلئے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ رات کو ساڑھے بارہ بجے ان کی کابینہ بنی اور حلف لیا گیا،ابھی تک کسی وزیر کو محکمہ آلاٹ نہیں ہواصرف تبادلے کئے گئے،اس وقت ملک میں آئینی بحران ہے،اس بحران کے بڑے حصے کا تعلق پنجاب سے ہے جبکہ دوسرے کا سینٹر سے ہے،شہباز شریف اس وقت ترکی کے دورے پر ہیں جن کے ہمراہ 54لوگ موجود ہیں،اس سے قبل دورہ سعودیہ میں 103افراد شامل ہیں،اس کے برعکس بلاول بھٹو ، حناربانی کھراور شیریں رحمان کے دورے کا اندازہ لگائیں تو ان کے پاکستان میں دن کم اور بیرون ملک میں دن زیادہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر مصدق ملک کی جانب سے کہا گیا کہ حکومت کے پاس زہر کھانے کو پیسے نہیں ہیں،اس کا حل یہ ہے کہ اپنے اللے تللے اور عیایشیوں پر قابو میں کرلیں،ہمت کریں تو زہر کھانے کی گنجائش نکل آئے گی،اس وقت ملک میں غیر آئینی طور پر غیرسنجیدہ اور نااہل حکمران مسلط ہو گئے ہیں،جس طرح ملک بھر میںلوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اس بنا پر خرم دستگیر اور مصدق ملک کو مستعفیٰ ہوجانا چاہیے،خرم دستگیر تو ویسے ہی کھاپے کھا رہے ہیں،گوجرانوالہ کے اکھاڑے ان کے منتظر ہیں،میرا ان سے مطالبہ ہے کہ جو کام آپ سے نہیں ہورہا اس سے چمٹے رہنا ضروری نہیں ہے،اگر آپ سے ڈیلیور نہیں ہورہا تو استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں لوڈشیڈنگ کی وجہ دونوں وزراءکی بدترین کارکردگی ہے،انہیں فوری طور پر مستعفیٰ ہو کر اپنے عہدوں سے علیحدہ ہوجانا چاہیے،الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلے کے منتظر ہیں،ہمیں امید ہے کہ وہ پانچ اراکین اگر بحال ہوکر اسمبلی میں آجائیں تو وزیراعلیٰ کا دوبارہ الیکشن اگلے ہفتے ہوگا،خواہش ہے کہ الیکٹڈ وزیراعلیٰ اپنے عہدے پر فائز ہو کر اپنی ذمہ داریاں سنبھالے