اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) قومی اسمبلی میں پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان نے حکومت سے اداروں کے خلاف بدزبانی کرنے والوں کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ ایکشن نہیںکرنا چاہتے تو پھر ہمیں ان اسمبلیوں میں نہیں بیٹھنا چاہئے، جو بندہ گھڑی چوری کرتا ہے وہ پاکستان کے اور پیسے کیسے چھوڑے گا؟خیبر پختونخوا اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن بینچزپر بیٹھنے والوںکو نظر انداز کیا ہے اور ان کو ٹارگٹ کیا ہے، ہماری زمینوں پر قبضے ہو رہے ہیں ہمارے خلاف وہ جھوٹے کیسز بنا رہے ہیں۔
منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا ، اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے کہا کہ میرے حلقے میں بھی سیلاب آیا ہے، سندھ میں ایم این ایز کو اعتماد میں لیا گیا ، ہمارے ساتھ تو صوبائی حکومتیں دشمنی میںہیں وہاں کی لیڈرشپ دشمنی میں ہے، اس لئے ہم وفاق کی طرف دیکھتے ہیں، خیبر پختونخوا اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن بینچزپر بیٹھنے والوںکو نظر انداز کیا ہے اور ان کو ٹارگٹ کیا ہے، ہماری زمینوں پر قبضے ہو رہے ہیں ہمارے خلاف وہ جھوٹے کیسز بنا رہے ہیں، صوبائی حکومتوں میں گھومنا پھرنا کوئی آسان کام نہیں ہے، نور عالم خان نے کہا کہ مجھے وفاقی حکومت سے یہ گلہ ہے کہ جو پاکستان کی آرمی اور عدلیہ کے خلاف باتیں کرتا ہے اس کے خلاف آرٹیکل چھ کیوں نہیں لگایا، نور عالم خان نے کہا کہ جو بندہ گھڑی چوری کرتا ہے وہ پاکستان کے اور پیسے کیسے چھوڑے گا؟
جو اداروں کے خلاف بدزبانی کی گئی ہے ان کے خلاف ایکشن ہونا چاہئے، اگر آپ ایکشن نہیں کرنا چاہتے تو پھر ہمیں ان اسمبلیوں میں نہیں بیٹھنا چاہئے ۔ اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ حکومت کسی کو بھی اجازت نہیں دے گی کہ وہ ہمارے قومی اداروں کی تضحیک کرے۔