اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)سینٹ میں وفقہ سوالات کے دوران وزیر ریلوے نے اعلان کیا ہے کہ بہت جلد کرپٹ افسران کو فارغ کر دوں گا،گریڈ بیس اور اکیس کے افسران کو جبری ریٹائرڈ کردیا جائے گا،
ریلوے کی زمینوں پر بیشتر قبضہ پولیس کی مدد سے کرایا گیا،اور اس سلسلہ میں کارروائی جاری ہے ،چیئرمین سینٹ نے وزیر ریلوے کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہم اعتراف کرتے ہیں کہ ریلوے میں کام ہو رہا ہے ،دوسری جانب حکومت نے بچوں سے جبری مشقت پر تھانوں کو حکم دیدیا ہے کہ اس قسم کی شکایا ت کو فوری سنا جائے اور ضروری کارروائی عمل میںلائی جائے،گزشتہ روز ایوان بالا کے اجلاس میں وزارت داخلہ نے تحریری جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی دارلحکومت میں یونیسف کی مدد سے چائلڈ لیبر سروس جلد منعقد کی جارہی ہے ،اورتمام تھانوں کے اس ایچ اوز کو تاکید کی گئی ہے کہ بچوں کے خلاف گھریلو تشدد کے واقعات پر فوری کاروائی کریں ،
رواں سال بچوں کے خلاف گھریلو تشدد کا کوئی واقعہ اسلام آباد میں پیش نہیں آیا ،سینٹر مشتاق نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہا کہ گھریلو ملازم بچوں کے کوئی ڈیٹا حکومت کے پاس نہیں ہے ،آئے روز گھریلو ملازم بچوں کے ساتھ تشدد کے واقعات پیش آتے ہیں اورحکومت کو گھریلو ملازم بچوں کا ڈیٹا رکھنا چاہیے جس کے جواب وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ گھریلو ملازم بچوں کا ڈیٹا حکومت کے پاس ہونا چاہیے،گھریلو ملازمین کا ڈیٹا اکھٹا کرنے سروے ہونا چاہیے،چیئرمین سینٹ نے کہا کہ گھریلو ملازمین کا ڈیٹا اکھٹا کرنے نیا سروے کروایا جائے،
وزیرمملکت علی محمد خان نے اسلحہ لائسنس پر بتایا کہ ماضی میں اسلحہ لائسنس فروخت کیے جاتے تھے ہمارے دور میں اسلحہ لائسنسوں کی فروخت کے لیے کوئی مڈل مین نہیں گھوم رہا پہلے آﺅ پہلے پاﺅ کی بنیاد پر اسلحہ لائسنس دیے جارہے ہیں وزیراعظم یا وفاقی وزراءاسلحہ لائسنس کے حوالے سے کوئی چناﺅ نہیں کر رہے ارکان پارلیمنٹ کو ممنوعہ بور کے لائسنسوں کے اجراء پر کوئی پابندی نہیں ہے،ریلوے سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا کہ ہم نے لوگوں کو بھرتی کیا چئیرٹی پر ریلوے کو چلایا گیا،اگر میں ایوان کو بتاوں گاتو اپوزیشن سنجیدہ واک آوٹ کر جائے،جتنا بھی بیلنس ہے وہ ریلوے کے کاروبار کے ساتھ کی تفصیل ہے،جو اس وقت نومبر کے اعدادوشمار میں وہ کم ہیں،تیس دن کے بعد جو جواب دوں گا وہ اعدادوشمار بڑھ چکے ہونگے،
اگر میں نے اپنی اولاد کیلئے بیرون ممالک کاروبار بنائے ہیں تو ملک کیلئے جو کاروبار ہے وہ بھی منافع بخش ہوگا،اعظم سواتی کا وزرات ریلوے میں گریڈ 20 اور 21 کے افسران کو جبری ریٹائرڈ کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا کہمیں ایوان کو بتانا چاہتاہوں کہ وزرات میں 20 سے 25 افسران کو جبری ریٹائرڈ کررہا ہوں،کرپٹ اور گھٹیا افراد کو ریلوے میں برداشت نہیں کرونگا،ایک ماہ میں ریلوے کی دس ارب کی زمین واگزار کرائی ریلوے کی زمین پر قبضہ کرانے میں محکمہ پولیس اور ریلوے پولیس ملوث ہے ،
چیئرمین سینٹ نے وزیر ریلوے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اپ اچھا کام کر رہے ہیں ،تحریری جواب میں ایوان بالا کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں ریلوے کی 4789.08 ایکڑ اراضی پر قبضہ کیا گیاتھا جس میں ریلوے کی قبضہ کی گئی اراضی میں 372.05 ایکڑ کمرشل اراضی شامل تھی،ریلوے کی قبضہ کی گئی اراضی میں 2310.77 ایکڑ رہائشی اراضی شامل ہے ،ریلوے کی قبضہ کی گئی اراضی میں 1274.42 ایکڑ زرعی اراضی کے ساتھ ریلوے کی قبضہ کی گئی اراضی میں 274.72 ایکڑ دفاعی محکموں کی اراضی شامل وزارت امور کشمیر اور گلگت بلتستان تحریری جواب میں بتایا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کو عارضی صوبائی درجہ دینے پر غور کر رہی ہے تاہم گلگت بلتستان آئینی اور انتظامی اصلاحات کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے