فیصل آباد (رپورٹنگ آن لائن ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چوروں کے ٹولے کی کھانسی کا علاج بھی باہر ہوتا ہے، کوئی چیک اپ کیلئے لندن جا رہا ہے تو کوئی امریکا، تیس سال حکمرانی کرنے والوں نے کبھی عوام کے علاج کا نہیں سوچا، ماضی میں دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کو چور کہتی رہیں، زرداری کو ن لیگ نے جیل میں ڈالا تھا،سندھ میں پارٹی لیڈر 13 سال میں اردو بھی بولنا نہیں سیکھا، بارش آتی ہے تو پانی آتا ہے، آپ نے لوگوں سے پوچھا کیا گزرتی ہے ان پر، آصف زرداری کبھی کسی کو خریدتے ہیں کبھی کسی کو، سیاست میں ان دونوں چوروں کیخلاف جدوجہد کرنے ہی آیا تھا۔
فیصل آباد میں قومی صحت کارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ صحت کارڈ ریاست مدینہ کی جانب بڑا قدم ہے، صحت کے شعبہ کےلئے اتنی بڑی رقم خرچ کرنا آسان نہیں، ملکی تاریخ میں کسی سربراہ نے عوام کی صحت کےلئے نہیں سوچا، جس کے پاس پیسے ہیں وہ اپنا علاج کروا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریب کےلئے کسی نے نہیں سوچا کہ وہ کیسے علاج کرائے، بھارت میں مسلمانوں کو نہایت مشکلات کا سامنا ہے، بھارت کے مسلمانوں نے خواب کی تعبیر کےلئے پاکستان کی حمایت کی، پاکستان نے اسلامی و فلاحی ریاست بننا تھا لیکن کسی نے اس جانب قدم نہیں اٹھایا،چوروں کے ٹولے کی کھانسی کا علاج بھی بیرون ملک میں ہوتا ہے، جس کو دیکھو علاج کےلئے دبئی، امریکہ اور لندن جا رہا ہے، ایک دوسرے کو چور کہنے والے آج اکٹھے ہو گئے ہیں،
زرداری کا پیٹ پھاڑ کر پیسے تحریک انصاف نے نہیں نکالنا تھا،30سال سے حکمرانی کرنے والے اپنا پیٹ بھرتے رہے، ان کو پاکستان کے عوام کی مشکلات کا پتہ ہی نہیں ہے، حکمران طبقے نے اپنے لئے الگ اور عوام کےلئے دوسرا پاکستان بنالیا، ایک شخص کہتا ہے کہ جب بارش ہوتا ہے تو پانی آتا ہے انہیں پتہ نہیں کہ لوگوں کے حالات کیا ہیں، سندھ کے لیڈر کو اردو بھی صحیح سے بولنا نہیں آئی، ساڑھے تیرہ سال سے سندھ میں صحت کےلئے اقدامات کرنے سے کسی نے روکا؟
میرا سیاست میں آنے کا مقصد دو خاندانوں کی لوٹ کھسوٹ کا خاتمہ کرنا تھا، سیاست میں چوروں اور ڈاکوﺅں کا مقابلہ کرنے کےلئے آیا، ان کی موجودگی میں پاکستان کی ترقی ممکن نہیں تھی، ہر ملک اپنے نظریہ پر قائم رہ کر ہی مستحکم ہو سکتا ہے، ایک خوشحال اور کامیاب معاشرہ کےلئے قانون کی بالادستی ضروری ہے، بڑے چوروں کو سزا نہ ملنے کے باعث ملک تباہ ہوا، قانون کی بالادستی اور فلاحی ریاست والے ممالک ہی کامیاب ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ برطانوی وزیراعظم سے قانون کی خلاف ورزی پر سوال ہوتا ہے، یہاں مقصود چپڑاسی کے اکاﺅنٹ میں 4ارب روپے آ جاتے ہیں، شہباز شریف پارلیمنٹ میں ڈیڑھ ، ڈیڑھ گھنٹے تقریر کرتا ہے، اگر یہ برطانیہ میں ہوتے تو یہ اپنی شکل نہیں دکھا سکتے تھے، سندھ میں پاپڑ والے اور چینی والے کے اکاﺅنٹ میں کروڑوں روپے آجاتے ہیں، جہاں نظام انصاف بڑے چوروں کو سزا نہ دے سکے وہ ملک تباہ ہو جاتا ہے، لندن علاج کےلئے گیا ہوا مجرم فیکٹریوں کے دورے کر رہا ہے، آسٹریلیا نے ٹینس کے عالمی کھلاڑی کو ویکسی نیشن نہ کرانے پر کھیلنے نہیں دیا، برطانوی وزیراعظم کو پابندی کے باوجود پارٹی کے انعقاد پر جواب دہ ہونا پڑا، سندھ کے سیاستدانوں نے پاپڑ والے کی غربت ختم کی، نواز شریف لندن میں فیکٹریوں کے دورے کر رہا ہے، اچھے برے کی تمیز ختم کر دیں تو ملک تباہ ہو جاتا ہے، ہمارے وکیل کہہ رہے ہیں کہ سب سے بڑے چور کو واپس لاﺅ، ایک چور اپنی چوری چھپانے کےلئے دوسرے چور سے مل رہا ہے، ڈاکوﺅں کے ٹولے نے جو کرنا ہے کرلے ان کا احتساب ضرور ہو گا، ملک کو تباہ کرنے کےلئے بم مارنے کی ضرورت نہیں ہے، میں تین سال سے سن رہا ہوں کہ آج گیا، کل گیا،
عدالت جب بھی ان کے کیس سنے گی یہ لوگ جیل میں جائیں گے،پیٹ پھاڑنے کے بجائے اب یہ پیٹ اکٹھے مل رہے ہیں، جہاں قانون کی حکمرانی نہ ہو تو وہاں کرپشن جنم لیتی ہے، ہم ان سب کو قانون کے نیچے لائیں گے، یہ ہماری جنگ ہے،میں نے ان چور اور ڈاکوﺅں کے خلاف 25سال پہلے جہاد شروع کیا تھا ، ان لوگوں کے ہوتے ہوئے پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ کسی طاقتور کی جرات نہ ہو کہ وہ غریب پر ظلم کرے، خواتین کو جائیداد میں ان کا حق دلوائیں گے، پورے ملک کےلئے ایک ہی سلیبس ہو گا، شہباز شریف نے صرف اشتہاروں میں کام کیا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اصل کام کر رہے ہیں۔