اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن )وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لاشوں پر جھوٹ پھیلا کر ریاست کو بدنام کر رہی ہے، قوم کے ساتھ بھونڈا مذاق کیا جا رہا ہے ۔ایک بھی لاش نہیں ہے، اگر ہوتی تو سامنے آجاتی،کوئی کہتا ہے 4 ہزار لاشیں ہیں، کوئی کہہ رہا ہے 400 لاشیں ہیں ، کوئی کہہ رہا ہے 160 لاشیں ہیں، لاشیں نہ ہوئیں پودے ہوگئے جو جگہ جگہ اگ رہے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں سوشل میڈیا پر وائرل فیک ویڈیوز اور اہم سیاسی امور پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ انشااللہ معاشی ترقی میں مزید بہتری آئے گی۔ ترقی کا سلسلہ جاری ہے۔ مہنگائی 78 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی، معیشت ترقی کر نہیں رہی، ترقی کرچکی ہے۔ بیرون ممالک سے بھی انویسٹمنٹ آرہی ہے،مہنگائی 78 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، یہ ترقی نہیں تو اور ایک کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک ترقی کرنہیں رہا، ملک ترقی کرچکا ہے، ملک ڈیفالٹ کے دہانے پرتھا،ہم یہاں تک لائے ۔
سٹاک ایکسچینج کا ایک لاکھ پوائنٹس کی سطح عبور کرنا، تمام ریکارڈ توڑ دینا اس بات کی دلیل ہے کہ معیشت کی ترقی ہو گئی ہے، آج مہنگائی 4.8 فیصد، شرح سود 15 فیصد، ترسیلات زر 8.8 ارب ڈالر، زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب ڈالر ہو گئے ہیں، ایک سیاسی جماعت ملک کو ڈیفالٹ کرانے کے لئے آئی ایم ایف کو خط لکھ رہی تھی۔انہوں نے کہاکہ ایم ڈی آئی ایم ایف نے بھی کہا تھا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف اگر اس معاملے کو سنجیدہ نہ لیتے تو ملک کا ڈیفالٹ سے بچنا ممکن نہیں تھا، ہم ڈیفالٹ کے دھانے سے اس مقام پر پہنچے ہیں، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دن رات محنت اور کوششوں کی بدولت مہنگائی میں کمی واقع ہوئی، شرح سود کم ہونے سے ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔
وزیراطلاعات نے تحریک انصاف کی جانب سے مبینہ طور پر پھیلائی جانے والی فیک ویڈیوز دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ کہہ رہے ہیں ہم پر گولیاں چلائی گئیں، یہ گولی چلانے کا نہیں بلکہ گولی کرانے کابیانیہ ہے، یہ سیکیورٹی فورسز کو خود نشانہ بناتے ہیں، یہ نوسربازی کرتے ہیں۔وزیر اطلاعات نے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران مبینہ طور پر رینجرز کی جانب سے کنٹینر سے گرائے گئے شہری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ شخص منڈی بہاﺅالدین کا رہائشی اور زندہ ہے، مگر اس کی ہلاکت کا دعوی کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ یہ کہتے ہیں کہ کنٹینر پرنماز پڑھنے والے کوگرادیا، کنٹینرنمازپڑھنے کی جگہ نہیں،نمازپڑھنے کیلیے اسلام آباد میں بہت مساجد ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ وہ لوگ ہیں جو جھوٹ پر ریاست کو بدنام کرتے ہیں، ریاست مخالف بیانیہ چلایا جارہا ہے، کوئی کہتا ہے 4 ہزار لاشیں ہیں، کوئی کہہ رہا ہے 400 لاشیں ہیں ، کوئی کہہ رہا ہے 160 لاشیں ہیں، لطیف کھوسہ نے کہا کہ ان کے گھر پر سو ڈیڑھ سو لاشیں موجودہیں۔انہوں نے کہاکہ لاشیں نہ ہوئیں پودے ہوگئے جو جگہ جگہ اگ رہے ہیں، قوم کے ساتھ کس طرح کا مذاق کیا جارہا ہے، پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کہہ رہے کہ سب بیانیے غلط ہیں ،12 لاشیں تھیں، اب 4 ہزار کو صحیح مانا جائے یا 400 کو۔وزیر اطلاعات نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ایک بھی لاش نہیں ہے، اگر ہوتی تو سامنے آجاتی، ایسی چیزیں چھپی نہیں رہتیں، یہ اس طرح کی لاشیں ہیں جو ٹک ٹاک ، فیس بک، ایکس ، واٹس ایپ اور دوسرے سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر موجود ہیں۔عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ قوم کی بدقسمتی ہے کہ عقل سمجھ اور فہم سے عاری افراد بھی سیاسی جماعتیں بنالیتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف نے ابھی تک رینجرز اور پولیس کے 4 شہید اہلکاروں کے حوالے سے مذمتی بیان نہیں آیا ہے، انہوں نے متاثرہ خانداروں سے اظہار افسوس اور اظہار ہمدردی تک نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ دنیا کے مہذب ملکوں میں کوئی کلاشنکوف، غلیلیں، بنٹے، آنسو گیس کے شیل، دستی بم اور اسٹین گنوں کے ساتھ آئے تو احتجاج کی اجازت نہیں دی جاتی، 5 منٹ میں اندرکیا جاتا ہے۔عطا اللہ تارڑ نے واشنگٹن اور لندن میں بیٹھ کر آوازیں اٹھانے والے بتائیں کیا وائٹ ہاﺅس یاٹین ڈاﺅننگ اسٹریٹ کے اس قسم کے ہتھیاروں سے لیس مظاہرین کو احتجاج کی اجازت دی جائے گی؟۔انہوں نے کہا کہ یہ پرامن مظاہرین نہیں تھے، یہ جدید اسلحے سے لیس جتھا تھا جو یہاں دھاوا بولنا چاہتا تھا، کیونکہ لوگ نہ ہونے کے باعث یہ بری طرح ناکام ہوئے ہیں اس لیے اب شرمندگی چھپانے کے لیے لاشوں کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف میں آپس میں نوک جھونک چل رہی ہے، کبھی بشری بی بی علی امین سے لڑرہی ہیں اور علی امین بشری بی بی سے لڑرہے ہیں، 6، 7 گروپ بن گئے ہیں اور سب ایک دوسرے سے دست و گریبان ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیرسٹر سیف نے گزشتہ دنوں میری پریس کانفرنس کا جواب دیا، ان سے کہوں گا مجھے چپ ہی رہنے دیں، بہت ساری باتیں ایسی ہیں جو صرف آپ اور میں ہی جانتے ہیں، اگر میں نے وہ باتیں قوم کو بتادیں تو آپ خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان نہیں رہ سکیں گے۔