کراچی (رپورٹنگ آن لائن)سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے قرضوں کا حجم 52 فیصد بڑھایا ہے، جون 2018 میں ملکی قرض 24952 ارب سے بڑھ کر 38005 ارب روپے ہوگیا ہے۔
ایک بیان میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پی ٹی آئی دور حکومت کی تین سال میں اوسط نمو 1.8 رہی ،مسلم لیگ ن کے 5 سالہ دور حکومت کی اوسط نمو 4 فیصد سے زائد تھی۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ملکی معیشت آج ڈالر میں 296 ارب ہے ،مالی سال 17ـ18 میں یہ 313 ارب ڈالر تھی، روپے کی قدر گرانے کے باوجود چ ن لیگی دور کی 24.8 ارب ایکسپورٹ سے 1 فیصد زائد ہے۔
اْنہوں نے کہا کہ تین سال سے کم عرصے میں پی ٹی آئی حکومت 13000 ارب روپے قرض لے چکی ہے، ن لیگی دورکا 2100 ارب روپے سالانہ قرض بجلی، موٹرویز اور سی پیک منصوبوں پر خرچ کیا ،پی ٹی آئی حکومت سالانہ اوسطا 4 ہزار 300 ارب روپیہ قرض لے کر کچھ نہیں بنایا۔سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا اوسط سالانہ بجٹ خسارہ 8.5 فیصد ہے ، ہمارے دور کی اوسط 5.6 فیصد ہے۔
انہوںنے کہاکہ ن لیگی دور میں ایف بی آر کی آمدنی 1900 ارب سے بڑھ کر 3800 ارب روپے ہوئی جبکہ 2019 اور 2020 میں ایف بی آر کی آمدنی 3800 ارب روپے ہی رہی۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ملک میں کھانے پینے کی چیزوں کی منہگائی دو سال سے 10 فیصد سے زیادہ ہے جبکہ ن لیگی دور کے آخری سال منہگائی 3.9 فیصد تھی۔