شہباز اکمل جندران۔۔۔
پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ میں ان دنوں کرپشن اپنے عروج پر ہے۔الزام ہے کہ بورڈ کے ایم ڈی اور ڈائیریکٹر مسودات رشوت لے کر مسودوں کی دھڑا دھڑ منظوری دیئے جاریے ہیں
اور اس سلسےمیں بورڈ کے مینجنگ ڈائیریکٹر فاروق منظور نے خاص طورپر NOCکے اجرا کی BOGسے اپروول بھی حاصل کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق بورڈ کے ڈائیریکٹر مینو سکرپٹ عبداللہ فیصل نے چند روز قبل 199 سپلیمنٹری ریڈنگ مٹیریل کے مسودات اور 6 عدد ٹیکسٹ بکس کے مسودات کو این او سی جاری کروائے ہیں۔ اس سلسلے میں ایم ڈی اور BOGکو لوپ میں رکھا گیا یے۔
متعلقہ حلقوں میں اس بات کا چرچہ ہے کہ عبداللہ فیصل نے 199 SRMکے مسودات اور 6 عدد ٹیکسٹ بکس کے مسودات کی منظوری کے نصاب کو مد نظر رکھتے ہوئے دی ہے۔
کیونکہ صوبے میں پہلی سے پانچویں جماعت تک سنگل نیشنل کریکولم نافذ ہے جبکہ چھٹی سے بارہویں جماعت تک صوبے میں کوئی بھی نصاب عملی طورپر نافذ ہے نہ پی سی ٹی بی 2018 اور 2019 کے اپنے نصاب کو مانتا ہے۔
کسی بھی نصاب کے بغیر نصابی کتب کی منظوری دینے سے پی سی ٹی بی کے ایم ڈی فاروق منظور، ڈائیریکٹر مینوسکرپٹ عبداللہ فیصل اور پی سی ٹی بی کا بورڈ سوالیہ نشان کی زد میں ہے۔
ذرائع نے الزام عائد کیا ہے کہ ایم ڈی پی سی ٹی بی اور ڈائیریکٹر مینوسکرپٹ بہتی گنگا میں پورے طریقے سے ہاتھ دھو رہے۔
دوسری طرف بورڈ سے وابستہ پبلشرز نے بورڈ کے اس عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی چھان بین کی جائے۔