کانووکیشن

پی جی ایم آئی و امیر الدین میڈیکل کالج کا کانووکیشن، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور مہمان خصوصی

لاہور(رپورٹنگ آن لائن) پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج کا کانووکیشن ایوان اقبال میں منعقد ہوا جس میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے دونوں طبی اداروں کے ڈاکٹرز میں 398ڈگریاں اور238میڈلز تقسیم کیے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ امیر الدین میڈیکل کالج کے ڈاکٹر محمد سعد بابر نے 20اور ڈاکٹر زوبیہ منور نے 14میڈلز حاصل کیے جو اپنی جگہ ایک ریکارڈ ہے۔پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو اعزازی شیلڈ بھی پیش کی اور مطالبہ کیا پی جی ایم آئی کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے تاکہ ڈاکٹرز زیادہ سے زیادہ سپیشلائزیشن اور جدید طبی تعلیم حاصل کر سکیں۔

اس موقع پر پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے پی جی ایم آئی /امیر الدین میڈیکل کالج کے کانووکیشن میں پوزیشن ہولڈرز اورڈگریاں حاصل کرنے والے گریجویٹس کو مبارکباد دیتے ہوئے اُن پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے والدین کے خوابوں کو پورا کرنے کیلئے میدان عمل میں اتریں اور اُن خطوط پر چلیں جو مسیحائی کے شعبے کا اصل تقاضہ ہے۔انہوں نے نئے ڈاکٹرز سے کہا کہ وہ عملی زندگی میں مریضوں کی بے لوث خدمت کرکے دنیا و آخرت سنوارنے کے ساتھ اپنا مستقبل بھی روشن کریں۔انہوں نے کہا کہ پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ سے فارغ التحصیل ڈاکٹرز درحقیقت دنیا بھر میں پاکستان کے سفیر ہیں کیونکہ 1974میں قائم ہونے والے پی جی ایم آئی میں پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک سے بھی ڈاکٹرز سپیشلائزیشن کے لئے آتے ہیں،انسٹی ٹیوٹ کا مشن طب کے شعبہ میں تحقیقی کام کو آگے بڑھانا، میڈیکل اساتذہ اور قابل ڈاکٹرز مہیا کرنا ہے جو طبی تعلیم اور انسانیت کی بہتر خدمت کو یقینی بنا سکیں۔

کانووکیشن میں پروفیسر محمد معین نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جنہوں نے پی جی ایم آئی /اے ایم سی کی طبی خدمات پر روشنی ڈالی جبکہ وی سی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے طلبا و طالبات سے حلف لیا۔ اس پر وقار تقریب میں پاکستان میڈیکل کونسل کے صدر پروفیسر ارشد تقی، پروفیسر خالد مسعود گوندل،پروفیسر عامر زمان، پروفیسر فاروق افضل، پروفیسر عائشہ شوکت، شہاب خواجہ اور ڈاکٹر خالد بن اسلم بھی موجود تھے۔

اس کانووکیشن میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے سابق پرنسپل صاحبان،سینئر پروفیسرز، ڈاکٹرز اور میڈیکل کے شعبے سے وابستہ ماہرین کی بڑی تعداد شریک تھی۔
پروفیسر الفرید ظفرنے کہا کہ اب تک کثیر تعداد میں ڈاکٹر زاندرون و بیرون ملک میڈیکل ایجوکیشن کی شمع روشن کیے ہوئے ہیں جو وطن عزیز کے لئے بلا شبہ اعزاز کی بات ہے۔پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ پی جی ایم آئی میں پاکستان کے پانچوں صوبوں کے علاوہ آزاد کشمیر سے بھی ڈاکٹرز اعلیٰ تعلیم کیلئے ڈگری و ڈپلومہ کورسز میں داخلہ لیتے ہیں اور اس طرح قومی یکجہتی میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ دوران تعلیم و تربیت ایک دوسرے کے رہن سہن کے طریقہ کار اور زبان سے واقف ہونے کی بنا پر ہماری ثقافت بھی پروان چڑھتی ہے۔

پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ کورونا وباء سے اموات ہوئیں اور بڑی تعداد میں لوگ اس سے متاثر ہوئے تاہم گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے صوبہ پنجاب میں پہلی بار ٹیلی میڈیسن سسٹم متعارف کروایا جس سے شہریوں کو گھر کی دہلیز پر آگاہی و رہنمائی فراہم کی گئی جس پرچوہدری محمد سرور مبارکباد کے مستحق ہیں۔ پرنسپل پی جی ایم آئی نے کہا کہ کورونا کی پانچوں اقسام میں ڈاکٹرز،نرسز اور پیرا میڈیکس نے جس جاں فشانی، پیشہ وارانہ مہارت اور لگن کے ساتھ فرنٹ فٹ پر اپنی جانوں کو خطرات میں ڈال کر دوسروں کی زندگیاں بچائیں ان خدمات کو یاد رکھنے کے لئے گورنر ہاؤس میں ”وال آف ہیروز” بنائی گئی ہے تاکہ آنے والی نسلیں بھی ان سپوتوں کی لا زوال قربانیوں کو یاد رکھیں۔ پروفیسر الفرید ظفرنے کہا کہ پنجاب بھر میں حکومت کی طرف سے صحت کارڈز کے تحت مفت طبی سہولیات کی فراہمی، نئے ہسپتالوں کا قیام اور ہیلتھ کے شعبے میں لائی جانے والی انقلابی تبدیلیاں لائق تحسین ہیں جن کا بلا واسطہ فائدہ عام آدمی کو پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ پی جی ایم آئی کے قیام کا مقصد 48سال قبل جو پاکستانی ڈاکٹرز دوسرے ملک طبی تعلیم حاصل کرنے کے لئے جاتے تھے جہاں ان کا بہت خرچہ آتا تھا لیکن پی جی ایم آئی کم خرچ میں اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریسرچ پر سالانہ 1کڑور روپے خرچ کر رہے ہیں لیکن آئندہ مالی سال میں اضافے کیلئے صوبائی حکومت سے درخواست کی جائے گی تاکہ انڈر گریجویٹ بھی اپنے علم کو اپ ڈیٹ رکھ سکیں۔

اس موقع پر ڈگریاں حاصل کرنے والے ڈاکٹرز کے والدین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور بچوں کی اس کامیابی پر خوشی و مسرت سے نہال نظر آئے۔