کراچی (رپورٹنگ آن لائن) پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر(سی ای او)ارشد ملک نے کہا ہے کہ پی آئی اے گرین ٹرانسفارمیشن کے حصول کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے،پی آئی اے ٹریننگ سینٹر سولر پاور پراجیکٹ سبز اور صاف توانائی فراہم کرے گا ، اس کا بہترین آغاز شاندار ٹیکنالوجی اور چینی کمپنیوں کی اچھی ساکھ کی عکاسی کرتا ہے، زونرجی کا 900میگا واٹ کاپی وی پاور پلانٹ سی پیک فریم ورک کے تحت توانائی کے ترجیحی منصوبوں میں سے ایک ہے۔
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پی آئی اے ٹریننگ سینٹر سولر پاور پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس کا معاہدہ دنیا کی مشہور سمارٹ مائیکرو گرڈسلوشن پرووئیڈر کمپنی زونرجی نے کیا تھا۔ کراچی میں چینی قونصل جنرل لی بیجیان، پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر(سی ای او)ارشد ملک اور زونرجی کے انٹرنیشنل بزنس ڈیپارٹمنٹ کے نائب صدر اور جنرل منیجر سو ہونگ چانگ نے اس میں شرکت اور خطاب کیا ۔ لی بیجیان کے مطابق حال ہی میں اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمٹ چینج کا 26واں اجلاس گلاسگو، سکاٹ لینڈ میں اختتام پذیر ہوا ہے،اس میں شامل تمام فریقین عالمی موسمیاتی تبدیلی کے جواب میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے معاہدہ کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
پی آئی اے کا یہ اقدام زمانے کے رجحان کے مطابق ہے اور اس نے ہمارے مشترکہ گرین ہوم کی حفاظت کے لیے کوششیں کی ہیں۔ پی آئی اے ٹریننگ سینٹر سولر پاور پراجیکٹ کی نصب صلاحیت 351کلو واٹ ہے۔ ای پی سی کنٹریکٹ کی شکل میں زونرجی نے 35افراد پر مشتمل عملے کا بندوبست کیا، جن میں 5 چینی ٹیکنیش ن اور 30 پاکستانی ملازمین شامل تھے۔ باضابطہ طور پر کام کرنے کے بعد یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ بجلی کی پیداوار 494,000kWhسالانہ تک پہنچ سکتی ہے۔
ڈیزائن کی ورکنگ لائف 25سال ہے جس کے پیش نظر کل 4,920 ٹن کاربن کے اخراج میں کمی آئے گی، جو قابل تجدید توانائی کے لیے پاکستان کے کم کاربن کی معیشت کے عزم کو آگے بڑھانے اور قومی منتقلی کو ایندھن فراہم کرے گی۔ 2013میں پاکستان کی مارکیٹ میں داخل ہونے کے بعد سے زونرجی نے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کی ترقی میں زبردست تعاون کیا ہے۔پاکستان کے زونرجی سولر ڈیولپمنٹ کے صدر رچرڈ گو و نے چائنہ اکنامک نیٹ کو انٹرویو میں بتایا کہ چینی اور پاکستانیوں نے مل کر کام کیا، کووڈ 19وبائی امراض اور بلند درجہ حرارت کے منفی اثرات پر قابو پایا اور اس منصوبے کو مکمل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
اس وقت زونرجی نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے ساتھ اچھی شراکت داری قائم کی ہے۔ پاکستان بھر میں پی آئی اے کی دفتری عمارتوں اور تربیتی مراکز کے حوالے سے، ہمارے مزید تعاون کے منصوبے شدید تیاریوں کے تحت ہیں۔ گو ونے سی ای این کو بتایا میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ یہ منصوبہ صرف آغا ز ہے۔ اسموقع پر سی ای او پی آئی اے ارشد ملک نے کہا کہ پی آئی اے گرین ٹرانسفارمیشن کے حصول کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے،یہ سبز اور صاف توانائی فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ اس کا ہموار آغاز شاندار ٹیکنالوجی اور چینی کمپنیوں کی اچھی ساکھ کی عکاسی کرتا ہے۔ پاکستان میں فوٹو وولٹک پاور سیکٹر میں داخل ہونے والی پہلی چینی کمپنی کے طور پر، زونرجی کا 900میگا واٹ کا پی وی پاور پلانٹ سی پیک کے فریم ورک کے تحت توانائی کے ترجیحی منصوبوں میں سے ایک ہے۔
جون 2016میں گرڈ کے ساتھ جوڑنے کے بعد سے، پروجیکٹ کے پہلے مرحلے نے کل 2.73بلین kWhپیدا کیا ہے، جس کی اوسط 500ملین kWh سالانہ ہے۔ گو نے مزید تجزیہ کیا کہ اب تک، اس منصوبے نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں تقریبا 17.48ملین ٹن کی کمی کی ہے، جس سے پاکستان کی کاربن غیرجانبداری میں اس کا مناسب حصہ ہے گو ونے مزید کہا کہ اس کے علاوہ، پاکستان کے لیے ہمارا وژن عام لوگوں کے طرز زندگی کو بہتر بنانا ہے، خاص طور پر سستی قیمت پر صاف قابل تجدید شمسی بجلی کے ذریعے چین کی طرح پاکستان کے دیہی علاقوں کو فروغ دینا۔ گو ونے کہا آج تک، ہم نے پاکستان کے ارد گرد 1,000سے زیادہ تقسیم شدہ اور صنعتی اور تجارتی پاور سٹیشن بنائے ہیں، جن کی نصب صلاحیت 170میگاواٹ ہے، اس کے علاوہ سطحی پاور سٹیشنوں کی تنصیب کی صلاحیت سے، کل صلاحیت 470میگاواٹ تک پہنچ سکتی ہے۔
”زوانرجی نے پاکستان میں ایک بہت بڑی صلاحیت دیکھی کیونکہ قوم کو ایک متحرک شمسی مارکیٹ ہونے کی امید ہے، یہ مقامی ڈیکاربونائزیشن کے عزائم اور بڑھتے ہوئے مطالبات کو آگے بڑھانے کی کوششوں کو فروغ دے رہا ہے۔ اب، پاکستان میں فوٹو وولٹک پاور جنریشن کی قیمت نسبتا کم ہے، جو لاگت میں کمی کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ اس سال، ہم نے 600سے زائد معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔گوو نے کہا پاکستان کی آب و ہوا اور شہری ڈھانچے کے پیش نظر، روف ٹاپ فوٹو وولٹک پاور جنریشن کی بہت بڑی صلاحیت ہے۔ مستقبل میں PVنئی توانائی کے ساتھ دھیرے دھیرے فوسل انرجی کی جگہ لے رہی ہے، مجھے پختہ یقین ہے کہ پاکستان کا آسمان مزید نیلا ہو جائے گا۔