حافظ نعیم الرحمن

پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے مل کر کراچی کے اداروں کو تباہ کیا، حافظ نعیم الرحمن

کراچی(رپورٹنگ آن لائن)امیر جماعت اسلامی سندھ حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم نے مل کر جعلی مردم شماری کو قانونی بنا دیا، ہفتہ کو سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومت نے کراچی کو اس حال پر پہنچا دیا ہے لیکن پھر بھی کراچی پورے پاکستان کی معیشت کو چلا رہا ہے،

سوچیں اگر کراچی ترقی کرے گا تو معیشت کہاں جائے گی، کراچی کی مردم شماری میں ایک کروڑ لوگوں کو گنتی نہیں کیا گیا، تحریک انصاف اور ایم کیو ایم نے مل کر جعلی مردم شماری کو قانونی بنا دیا،انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بھی مردم شماری پر بھرپور احتجاج نہیں کیا، وزیر اعلی سندھ نے بھی جعلی مردم شماری کو قبول کرلیا، سندھ حکومت بھی نہیں چاہتی کہ کراچی کی آبادی درست گنتی کی جائے،حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ درست گنتی کی صورت میں سندھ کو فائدہ ہے، لیکن وڈیروں کی نشستوں میں کمی کا امکان ہے،

سندھ حکومت نے مزدور کی تنخواہ کم از کم 25ہزار مقرر کی ہے، لیکن زمینوں پر کام کرنے والے ہاری مزدوروں کا کیا قصور ہے؟ ہاریوں مزدوروں کو ان کا جائز معاوضہ کیوں نہیں دیا جارہا؟ ہزاروں ایکڑ زمینوں پر ٹیکس یا آبیانہ نہیں دیا جاتا، 120گز کے مکان میں رہنے والا پانی کا بل دے رہا ہے، ہم اسی وڈیرہ شاہی کے خلاف ہیں اور کراچی پر قبضہ نہیں ہونے دیں گے،

ان کا کہنا تھا کہ کے ڈی اے کو توڑ کو ایل ڈی اے اور ایم ڈی اے بنا دئیے گئے، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے مل کر کراچی کے اداروں کو تباہ کیا، عشرت العباد خان نے تمام قوانین پر مہر ثبت کی،انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم نے کراچی کے اداروں پر قبضہ کے خلاف کوئی احتجاج نہیں کیا، ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کے شریک جرم رہی ہے۔