کراچی (رپورٹنگ آن لائن) اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اپنی کرپشن کو بچانے کیلئے افسران کا مستقبل اسٹیک پر لگارہی ہے، کل وزیر اعلی نے کہا کہ میں وفاق کو وارننگ دیتا ہوں کہ لڑنا ہے تو مجھ سے لڑیں، افسران سے نہ لڑیں، فہمیدہ سیال کے شوہر غلام سیال آئے، ابھی تک فہمیدہ سیال کے اصل قاتل نہیں پہنچے ہیں،شیریں جوکھیو سے بات ہمارے نمائندے کی بات ہوئی ہے، اس نے کہا کہ ہمیں شہر سے نکالا جائے، اس کے بعد سے ان کا فون بند پڑا ہے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری نمائندے ابھی شیرین کے پاس جارہے ہیں، ہم کوئی سیاست نہیں کرنا چاہتے ہیں، ایف آئی آر کاٹنے کا اختیار ورثا کو ہے۔اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ سعید غنی سے پوچھیں شرین جوکھیو کہاں ہے، سندھ اسمبلی میں قاتل بیٹھے ہیں، سندھ کی عوام آپ کو سیاسی کٹ لگانے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو اختیار نہیں ملے گا کہ آپ کے ایم این اے اور ایم پی اے گھروں میں عدالتیں لگائیں، آپ کی جان طوطے میں ہے اور طوطا حسن نقوی ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ کی عوام کے مستقبل کا قبرستان بن چکا ہے، آج آپ کو افسران کا بڑا پیٹ کا درد ہے، کلیم امام، اے ڈی جی خواجہ کا کہا قصور تھا، ان افسران کو آپ نے نکلوایا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر رضوان کو کیوں نکالا، اس نے کہا کہ آپ منشیات فروشی کرتے ہیں، اگر آپ نے ایک صوبے میں رہنا ہے تو صوبے کی ملازمتیں کرلیں۔اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک کے لیے سیکورٹی رسک بن گئی ہے، اس صوبے کو جس طرح الگ کھڑا کررہے ہیں، ان کو حسن نقوی کا خوف ہے، افسران کے معاملات کو سیاسی کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی کرپشن کو بچانے کےلیے افسران کا مستقبل اسٹیک پر لگارہی ہے، مراد علی شاہ سندھ کارڈ کھیل کر سندھ کو تباہ کررہے ہیں، آپ ایک قاتلوں کے سربراہ ہیں۔