لاہور( رپورٹنگ آن لائن) آئرن و سٹیل مارکیٹس لاہور کے صدرراجہ عدیل نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لانے سے ہی صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت کم اور مہنگائی کنٹرول ہوگی اس لیے حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لائے جو پیداواری لاگت میں اضافے کا باعث ہیں۔ پیداوار کی زیادہ قیمت معاشی نمو کو نقصان پہنچا رہی ہے ۔اس وقت ملک میں مہنگائی 10فیصد سے زائد ہے اور اس مہنگائی کی شرح میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے ایسے وقت میں پٹرولیم مصنوعات کاقیمتوں کا زیادہ ہونا ملک میں مزید مہنگائی کا باعث بن رہا ہے۔
انہوںنے حکومت کی طرف سے پٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح16.4 فیصد سے کم کرکے10.77فیصد کرنے کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسے کم کرکے سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے اور پٹرولیم لیوی کا خاتمہ کیا جائے تاکہ ایندھن کی قیمتیں کم ہو سکیں۔تیل کی قیمتوں اور افراط زر کا آپس میں گہرا تعلق ہے جیسے جیسے ایندھن کی قیمتیں بڑھتی ہیں افراط زر کی شرح بڑھتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے آئرن و سٹیل مارکیٹس کے صنعتکاروںسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔راجہ عدیل اشفاق نے کہا کہ ڈیڑھ ماہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تین بار اضافہ کیا جا چکا ہے جو مہنگائی میں اضافے کا باعث بن رہا ہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرونا وباء کے دنوں میں یقینا عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کا باعث بنتاہے۔چونکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کی مجموعی شرح پر اثر انداز ہوتا ہے اور اس میں معمولی اضافہ بھی عام استعمال کی قیمتوں پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔اس لیے یہ سلسلہ بند کیا جائے ۔