مزید انکشافات میں کیا کہتے ہیں
جعفر بن یار سے،
صوبائی وزیر جیل نے ڈی جی پی آر آفس میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ جیل کے ڈی آئی جیز،سپرنٹنڈنٹس اور ڈپٹی وغیرہ نے اپنے گھروں میں پندرہ سے بیس بیس ملازمین رکھے ہوئے تھے، وہ ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے ختم کروایا اور اب سب کو چار چار ملازمین رکھنے کی اجازت ہے،گزشتہ 72 سالوں سے جاری اس کام کو ختم کروایا،،،،،
صوبائی وزیر نے بتایا کہ جیلوں کی کینٹینوں میں آٹھ سو کی چیز پندرہ سو اور ایک سو کی چیز تین سے چار سو میں فروخت ہوتی ہے اس پر ایکشن لیا،،،،
صوبائی وزیر نے سب سے اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ جیلوں کے افسران نے اپنے گھروں میں تیس ،تیس چالیس بلکہ سو سو بھینسیں رکھی ہوئی تھیں،،،،جس کو آرٹیکل کے ذریعے ختم کروایا اور سب کو دو دو بھینسیں رکھنے کی اجازت دی،،،ان بھینسوں کے اخراجات بھی سرکاری سطح پر ہوتے تھے، بھینسوں کے دودھ کا استعمال ذاتی سطح پر ہوتا تھا
پہلی دفعہ اس قانون پر میں نے عمل کروایا ہے