سفارشی کلچر

پنجاب کے محکمہ جیل خانہ جات میں سفارشی کلچر پروان چڑھنے لگا,بزدار سرکار تگڑے افسران کے سامنے ناکام ہو گئی

جعفر بن یار

محکمہ جیل خانہ جات میں سئینر افسران کی مرضی کے بغیر جیل سپرنٹنڈنٹ اپنی من پسند جیلوں میں تعینات ہونے لگے.

سنٹرل جیل راول پنڈی کے سپرنٹنڈنٹ اعجاز اصغر نے ایک روز بعد ہی اپنا تبادلہ ایک دفعہ پھر لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں کروا لیا .

15 جولائی کو محکمہ داخلہ کی جانب سے سنٹرل جیل راول پنڈی کے سپرنٹنڈنٹ اعجاز اصغر کا تبادلہ ڈسٹرکٹ جیل اوکاڑہ کر دیا گیا تھا .

ایک روز بعد یعنی سولہ جولائی کو سپرنٹنڈنٹ اوکاڑہ جیل اعجاز اصغر نے اپنا تبادلہ ایک دفعہ پھر لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں کروا لیا .

اعجاز اصغر کا لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے تبادلہ چند ماہ قبل سنٹرل جیل راول پنڈی کیا گیا تھا
اعجاز اصغر پہلے بھی مسلسل چار سال سے زائد عرصہ تک کوٹ لکھپت جیل کے سپرنٹنڈنٹ تعینات رہ چکے ہیں
حال ہی میں کوٹ لکھپت جیل تعینات ہونے والے سپرنٹنڈنٹ اسد وڑائچ کا تبادلہ ڈسٹرکٹ جیل اوکاڑہ کر دیا گیا ہے، اوکاڑہ جیل ٹرانسفر ہونے والے سپرنٹنڈنٹ اسد وڑائچ کا سنیارٹی لسٹ میں نمبر چار بتایا جا رہا ہے.

محکمہ کے سئینر ترین سپرنٹنڈنٹ جیل کو چھوٹی جیل میں سپرنٹنڈنٹ تعینات کر دیا گیا،،،اسد وڑائچ کا شمار محکمہ کے قابل اور محنتی افسران میں ہوتا ہے .

اوکاڑہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ ارشد وڑائچ کا تبادلہ ایک روز قبل سنٹرل جیل راول پنڈی کیا گیا تھا ،ایک روز قبل ہونے والے افسران کے تبادلوں کے بعد محکمہ جیل میں چہ میگوئیاں شروع ہو گئی ہیں.

اپنی مرضی سے تبادلے کروانے پر محکمہ کے دیگر افسران میں شدید مایوسی پھیل گئی ہے،

افسران کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے اور وزیر اعلی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے،