عجب کرپشن کی غضب کہانی

پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ میں عجب کرپشن کی غضب کہانی

شہباز اکمل جندران ،

پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ میں اعلی عہدیدار تکنیکی کرپشن کرنے سے ہر ماہ قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے لگے۔

پی سی ٹی بی کے ڈائریکٹر اہلیت نہ رکھنے کے باوجود ہر ماہ لاکھوں روپے ایگزیکٹو الاونس وصول کرتے ہیں۔

عجب کرپشن کی غضب کہانی

صوبائی حکومت نے یکم جولائی 2019 سے گزیٹڈ افسروں کے لئے ایگزیکٹو الاونس کی منظوری دی تھی
ایس اینڈ جی اے ڈی کی فہرست کے مطابق پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ میں دو کیڈر پوسٹیں ایگزیکٹو الاونس کی وصولی کی اہلیت رکھتی ہیں۔جن میں ایم ڈی پی سی ٹی بی اور سیکرٹری پی سی ٹی بی شامل ہیں۔
عجب کرپشن کی غضب کہانی

ایس اینڈ جی اے ڈی کی فہرست میں سیریل نمبر 80 پر ایم ڈی پی سی ٹی بی گریڈ 20جبکہ سیریل نمبر 71 پر گریڈ 18کا سیکرٹری پی سی ٹی بی کے عہدوں کا تذکرہ موجود ہے۔

تاہم پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ میں ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ارتضی امیر نقوی۔ڈائریکٹر پروڈکشن افضال احمد۔ڈائریکٹر فنانس خالد محمود ٹیپو۔سابق ڈائریکٹر ایڈمن محمد ذوالقرنین خلاف ضابطہ ایگزیکٹیو الاونس وصول کر رہے ہیں۔البتہ ان میں سے بعض افسر پی سی ٹی بی سے ٹرانسفر ہوگئے ہیں۔

تکنیکی کرپشن کے سارے عمل میں دلچسپ بات یہ ہے کہ پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کی انتظامیہ اس کرپشن اور بدعنوانی سے نہ صرف آگاہ ہے بلکہ اسے تحریری طور پر تسلیم بھی کرتی ہے۔لیکن افسر وں کو اس کرپشن سے روکتی ہے نہ ہی ان کے خلاف کارروائی کے لئے تیار ہے۔

پی سی ٹی بی کی انتظامیہ کے اس رویئے سے جہاں ایسے افسروں کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے وہیں خزانے کو ہر ماہ بھاری نقصان کا بھی سامنا ہے۔