شہباز اکمل جندران۔۔۔
پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کی بڑی کرپشن سامنے آگئی ہے۔
بورڈ نے مختلف پبلشرز کی ایسی کتابوں کو بطور سپلیمنٹری ریڈنگ مٹیریل منظوری دینا شروع کر دی ہے۔جو پی سی ٹی بی کے نصاب یا سلیبس میں شامل ہی نہیں ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ بورڈ نےچھٹی سے آٹھویں جماعت تک مختلف پبشلرز کی لکھی جانے والی سوشل سٹڈیز کی کتابوں کو بطور سپلیمنٹری ریڈنگ مٹیریل این او سی جاری کرنے کا پراسیس شروع کر رکھا یے۔
حالانکہ پنجاب کے تمام سرکاری سکولوں میں چھٹی سے آٹھویں جماعت تک سوشل سٹڈیز کا مضمون پڑھایا نہیں جاتا بلکہ صوبے کے سرکاری سکولوں میں چھٹی سے آٹھویں جماعت تک تاریخ اور جغرافیہ کے الگ الگ مضمون پڑھائے جاتے ہیں۔
تاہم ایم ڈی پی سی ٹی بی فاروق منظور اور ڈائیریکٹر مینوسکرپٹ عبداللہ فیصل کے احکامات پر مینوسکرپٹ ونگ نے سلیبس میں شامل نہ ہونے کے باوجود سوشل سٹڈیز کے مسودوں کو سپلیمنٹری ریڈنگ مٹیریل کے طورپر منظوری دینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔اور ان مسودات کا انٹرنل و ایکسٹرنل ریویو جاری ہے۔