شہبازاکمل جندران۔۔
پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے مینجنگ ڈائیریکٹر نے ماتحت افسروں کی ٹرانسفر، پوسٹنگز پر مبنی معلومات دانستا چھپائیں۔
پنجاب انفارمیشن کمیشن کے روبرو اعتراض دائر کئے جانے پر بورڈ نے اپنے عمل کو
Honest Mistakes
قرار دیتے ہوئے سزا سے بچنے کی کوشش شروع کردی۔
تاہم پنجاب انفارمیشن کمیشن کے کمشنر ڈاکٹر عارف مشتاق چوہدری اور چوہدری شوکت علی نے دانستا” معلومات پوشیدہ رکھنے پر بورڈ انتظامیہ سے تحریری جواب طلبی کرلی ہے۔
ذرائع کے مطابق مقامی شہری نے گزشتہ تین برسوں کے دوران پی سی ٹی بی میں ہونے والی ٹرانسفر پوسٹنگز کے نوٹیفکیشنز کی مصدقہ نقول کے حصول کے لئے درخواست دی تھی۔
جس کے جواب میں بورڈ نے تین برس کے عرصے پر محیط محض ایک ٹرانسفر آرڈر کا نوٹیفکیشن کمیشن کے روبرو پیش کیا۔
جس پر شہری نے کمیشن کے روبرو تحریری اعتراض دائر کرتے ہوئے پوشیدہ معلومات کے متعلق آگاہ کرتے ہوئے ایم ڈی پی سی ٹی بی اور اس وقت کے پبلک انفارمیشن افسر کے خلاف آر ٹی آئی ایکٹ 2013 کے سیکشن 15 کے تحت کارروائی کی استدعا کی۔
شہری کے اعتراض دائر کرنے پر پی سی ٹی بی نے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد اختربٹ کی بطور ڈائیریکٹر پروڈکشن تعیناتی، ڈپٹی ڈائریکٹر غلام محی الدین، عطا دستگیر اور عبدالرزاق سیکرٹری پی سی ٹی بی کی تعیناتی و ٹرانسفر کے نوٹیفکیشنز کی مصدقہ نقول کمیشن کے روبرو شہری کو موصول کروا دیں۔