گاڑیوں کی رجسٹریشن

پنجاب میں DVRSکا آڈٹ نہ ہوسکا،بوگس دستاویزات پر گاڑیوں کی رجسٹریشن عام ہوگئی

شہباز اکمل جندران۔۔۔

صوبے میں پانچ سال قبل 2015 میں The Punjab Motor Vehicle Transaction Licensees Act 2015
کے تحت لائسنس ہولڈرزموٹر ڈیلرز کو موٹر سائیکل اور کار سے لے کر کمرشل وہیکلز تک ہر قسم کی گاڑیوں کی رجسٹریشن، ملکیت کی تبدیلی اور دیگر ٹرانزکشن کا اختیار دیا گیا۔جس کے نتیجے میں 100 سے زائد ایجنٹوں کو ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے لائسنس جاری کیئے گئے۔

متذکرہ بالا قانون کے تحت شروع کیئے جانے والے نظام کو ڈیلرز وہیکلز رجسٹریشن سسٹم کا نام دیا گیا ہے۔

اس سسٹم کے تحت کے تحت لاہور میں 21ڈی جی خان میں 3راولپنڈی میں 6ملتان میں 7فیصل آباد میں 9بہاولپور میں 5رحیم یا رخان میں 7ساہیوال میں ٹوبہ ٹیم سنگھ میں خانیوال میں 3جہلم میں ایک،جھنگ میں 5سرگودھا میں 3گوجرانوالہ میں ایک وہاڑی میں 3اٹک میں ایک، گجرات میں شیخوپورہ میں ایک،حافظ آباد میں ایک،جبکہ چنیوٹ، اوکاڑہ ۔بہاولنگر اور پاکپتن میں بھی ایک ایک ڈیلر کو لائسنس جاری کیا گیا۔

مذکورہ نظام کے تحت صوبے میں تمام لائسنس ہولڈرز ایجنٹ گزشتہ پانچ برسوں سے گاڑیوں و موٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن اور پوسٹ ٹرانزکشن کررہے ہیں۔لیکن ان کا آڈٹ نہیں کیا جارہا۔

ایکسائز ڈیپارٹمنٹ میں انٹرنل آڈٹ کا پورا میکنزم نہ صرف موجود ہے بلکہ محکمے کے مختلف شعبوں کا ہر سال انٹرنل اور ایکسٹرنل آڈٹ کروایا جاتا ہے۔

تاہم محکمے کی طرف سے گزشتہ پانچ برسوں میں ڈی وی آر ایس کا انٹرنل اور ایکسٹرنل آڈٹ نہیں کروایا جاسکا۔

جس کے نتیجے میں بعض لائسنس ہولڈرز ایجنٹ اس امر کا ناجائز فائدہ اٹھانے لگے ہیں ۔اور انہوں نےغیرقانونی طورپر سمگل و چوری شدہ اور نان کسٹم ہیڈ گاڑیوں کی جعلی و بوگس دستاویزات پر رجسٹریشن شروع کردیا ہے۔

محکمے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل راو شکیل الرحمن ڈی وی آر ایس کے صوبائی ہیڈ ہیں۔ان کے پیریڈ میں بھی ڈی وی آر ایس کاانٹرنل و ایکسٹرنل آڈٹ شروع نہیں ہوسکا۔البتہ ان کا کہنا ہے کہ جعلی دستاویزات پر گاڑیوں کی رجسٹریشن کے الزام کی چھان بین کی جائیگی اور آڈٹ بھی کیا جائیگا۔

دوسری طرف ای ٹی او ڈی وی آر ایس لاہور محمد حماد کا کہنا تھا کہ انہیں اس عہدے پر تعینات ہوئے زیادی عرصہ نہیں ہوا۔اور ان کے دور میں ان کا آڈٹ نہیں ہوا۔البتہ ماضی کا وہ کچھ کہہ نہیں سکتے۔