ایکسائز ٹیکسیشن

پنجاب میں 11 ہزار گاڑیوں کا نیا سکینڈل سامنے آ گیا۔حکومت نے ایف بی آر سے ایڈوائس مانگ لی

شہباز اکمل جندران۔۔۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو ایک نئے سکینڈل کا سامنا ہے۔
ایکسائز ٹیکسیشن
صوبے بھر میں محکمے کے دفاتر میں لوکل امپورٹڈ گاڑیوں کی رجسٹریشن کے دوران ایڈوانس ودہولڈنگ ٹیکس وصول نہ کیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسائز ٹیکسیشن
بتایا گیا ہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 231 کی کلازبی کے تحت ایسی تمام گاڑیاں جو بیرون ملک بنتی ہیں لیکن ان کو اسمبلڈ پاکستان میں کیا جاتا ہے۔
ایکسائز ٹیکسیشن
یا ایسی گاڑیاں جو بیرون ملک سے امپورٹ کرنے والے شخص یا کمپنی کی بجائے کسی دوسرے شخص کے نام رجسٹرڈ کی جاتی ہیں۔وہ ایڈوانس ودہولڈنگ ٹیکس ادا کرنے کی پابند ہوتی ہیں۔
ایکسائز ٹیکسیشن
ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے 2017 سے صوبے میں لوکل امپورٹڈ گاڑیوں کی قسم تو متعارف کروادی لیکن چار برس کے دوران رجسٹرڈ ہونے والی 11 ہزار سے زائد لوکل امپورٹڈ گاڑیوں میں سے کسی ایک گا ڑی سے بھی تاحال ایڈوانس ودہولڈنگ ٹیکس وصول نہیں کیا جاسکا۔جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان کا سامنا ہے۔
ایکسائز ٹیکسیشن
بتایا گیا ہے کہ ایڈوانس ودہولڈنگ ٹیکس 850 سی سی کی حامل گاڑیوں سے لیکر 3 ہزار سی سی کی گاڑیوں پر 10 ہزار روپے سے لے کر 4 لاکھ 50 ہزار روپے تک وصول کیا جانا تھا۔
ایکسائز ٹیکسیشن
یوں ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی غفلت کے باعث قومی خزانے کو 11 ہزار لوکل امپورٹڈ گاڑیوں کی رجسٹریشن پر کم ازکم 11 کروڑ اور زیادہ سے زیادہ 4 ارب 95کروڑ روپے کے ریونیو کے نقصان کا سامنا ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈائیریکٹر ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ ریجن سی لاہور قمر الحسن سجاد کی طرف ڈی جی ایکسائز کو جبکہ صوبائی سیکرٹری ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی طرف سے ایف بی آر کو خط لکھتے ہوئے ایڈوانس ودہولڈنگ ٹیکس کی وصولی کے حوالے سے ایڈوائس مانگی گئی ہے۔