شہباز اکمل جندران۔۔۔۔
پنجاب میں تدریسی مقاصد کے لئے انسانی نعشوں کی خریدوفروخت کھل کر سامنے آگئی ہے۔صوبے میں مختلف سرکاری میڈیکل کالج 25 ہزار روپے میں انسانی نعشیں بیچتے رہے۔
زرائع کے مطابق میڈیکل کالج اور یونیورسٹیوں کو طلبہ کو پڑھانے کے لئے انسانی نعشیں درکار ہوتی ہیں۔
ایم بی بی ایس کے پہلے و دوسرے سال میں اناٹومی کےپریکٹیکلز انسانی نعشوں پر کئے جاتے ہیں۔پریکٹیکلز کے بغیر ایم بی بی ایس پہلے و دوسرے سال کی تعلیم ادھوری رہتی ہے۔
باوثوق زرائع کے مطابق کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور نے 25 ہزار روپے میں انسانی نعش سرگودھا میڈیکل کالج کو بیچی۔
کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج نے دو نعشیں سرگودھا میڈیکل کالج کو بیچیں۔اور 50 ہزار روپے وصول کیئے۔
نشتر میڈیکل کالج ملتان نے 25ہزار 580 روپے میں نعش سرگودھا میڈیکل کالج کو بیچی۔
نشتر میڈیکل کالج نے بھی دو انسانی نعشیں سرگودھا میڈیکل کالج کو بیچیں۔
نشتر میڈیکل کالج نے دوسری نعش 25 ہزار روپے میں بیچی۔
جبکہ پنجاب میڈیکل کالج فیصل آباد نے چار انسا نی نعشیں سرگودھا میڈیکل کالج کو دیں۔
البتہ پنجاب میڈیکل کالج نے سرگودھا میڈیکل کالج سے نعشوں کے عوض رقم وصول نہ کی۔
یہ بات واضع نہیں ہوسکی کہ میڈیکل کالج 25ہزار روپے کس مد میں وصول کرتے رہے ہیں۔جبکہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی نے بعض پرائیویٹ میڈیکل کالجز کو بھی انسانی نعشیں فراہم کیں ہیں۔