جبری تبدیلی

پنجاب میں مذہب کی جبری تبدیلی کے خلاف قانون سازی کی تیاری۔مسودہ تیار

شہباز اکمل جندران۔۔۔

پاکستان میں مذہب کی جبری تبدیلی کے خلاف پہلی قانون سازی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور Anti Forced Conversion بل 2020 کا مسودہ قانون و پارلیمانی افئیرز ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گی ہے۔
 جبری تبدیلی
اس سے قبل ماضی قریب سندھ اسمبلی میں چھوٹی عمر کی ہندو لڑکیوں کو جبرا”مسلمان کرنے اور ان سے شادی کرنے کے حوالے سے قانون سازی کی کوششیں ہو چکی ہیں۔تاہم مذہبی اور عوامی ردعمل پر بل منظور نہ ہوسکا۔

پاکستان میں اقلیتی حقوق کی بعض تنظیمیں دعوی کرتی ہیں کہ 2013 سے 2019 تک ڈیڑھ سو سے زائد کم عمر لڑکیوں کو جبرا” مسلمان کیا گیا۔