مریم نواز

پنجاب میں صحت کے شعبے میں انقلابی اقدامات کا آغاز ہو چکا ہے’مریم اورنگزیب

لاہور (رپورٹنگ آن لائن)پنجاب میں صحت کے شعبے میں انقلابی اقدامات کا آغاز ہو چکا ہے.

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر محکمہ صحت نے آئندہ چار سال کے ترقیاتی منصوبے کا تفصیلی لائحہ عمل پیش کر دیا ہے، ان منصوبوں کا مقصد عوام کو معیاری علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنا اور بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا ہے،چار سال کے دوران پورے صوبے میں دل، جگر، اور جلنے والے مریضوں کے علاج کے لیے جدید معیار کا نیٹ ورک قائم کیا جائے گا.

لاہور میں موروثی اور خون کی بیماریوں کے علاج کے لیے پہلا خصوصی ادارہ قائم کیا جائے گا، اس کے علاوہ، بھرتیوں کے جدید نظام کو متعارف کرانے اور 3000 نرسوں کی بھرتی کا عمل مکمل کرنے کے ساتھ تین جدید تربیتی مراکز بھی قائم کیے جائیں گے۔سینٹر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی) کے پانچویں جائزہ اجلاس میں صحت، پاپولیشن ویلفیئر، اعلیٰ تعلیم، اور ریسکیو 1122 کی چھ ماہ کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں ترقی و منصوبہ بندی کے چیئرمین نبیل احمد اعوان، سیکرٹری آصف طفیل، اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔سین?ر وزیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ تمام ہسپتالوں میں مشینری مکمل فعال رہے اور مریضوں کو بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔ اجلاس میں بچوں کی نشوونما کی کمی (سٹینٹنگ گروتھ) روکنے کے لیے ماں اور بچوں کو فولک ایسڈ، آئرن، اور غذائیت سے بھرپور دوائیں فراہم کرنے کے پروگرامز کا جائزہ لیا گیا۔

پہلے مرحلے میں ایک ہزار بنیادی ہیلتھ یونٹ اور رورل ہیلتھ سینٹرز کو جدید بنانے کے لیے 13831 ملین روپے خرچ کیے جائیں گے۔ بہاولپور میں 200 بستروں اور میانوالی میں 100 بستروں کے ماں اور بچے کے ہسپتال اور نرسنگ کالج کے قیام پر کام تیزی سے جاری ہے۔ لاہور، فیصل آباد، سرگودھا، اور ساہیوال میں کینسر ہسپتالوں کی تعمیر کا آغاز کیا جا چکا ہے۔ریسکیو 1122 کی 47 اسکیموں میں سے 40 جاری ہیں، جبکہ 7 نئی اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔

لاہور میں شانوبابا چوک اور راجن پور میں بنگلہ اچھا میں ریسکیو سٹیشن جون تک مکمل کیے جائیں گے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نازک حالت کے 50 ایمرجنسی کیسز کو ائیر ایمبولینس سروس کے ذریعے حل کیا گیا ہے۔تعلیمی شعبے میں بھی نمایاں پیش رفت کی جا رہی ہے۔ گوجرانوالہ یونیورسٹی کے قیام اور وزیر اعلیٰ لیپ ٹاپ سکیم کے لیے 400 ملین روپے کے اضافی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ لودھراں میں ایسوسی ایٹ کالج کے قیام پر غور کیا جا رہا ہے، جبکہ قومی اور بین الاقوامی یونیورسٹیوں کو تعلیم کی فراہمی کے لیے کیمپسز بنانے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے تمام محکموں کو ہدایت دی ہے کہ عوامی فلاح کے منصوبوں کی تکمیل میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سستی کا شکار اسکیمیں یا افسر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہوں گے۔ ”محکمے عوام کے خادم ہیں، اور ان کی کارکردگی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،” سینئر صوبائی وزیر نے زور دیا۔یہ اقدامات نہ صرف صحت کے شعبے میں انقلاب لائیں گے بلکہ تعلیم، ریسکیو، اور دیگر شعبوں میں بھی عوام کی زندگی میں آسانیاں پیدا کریں گے۔