خواجہ سراوں

پنجاب خواجہ سراوں کے لیے “علاقہ غیر “بن گیاآٹھ برسوں میں کون سا خواجہ سرا کہاں قتل ہوا۔ہوشربا رپورٹ

شہباز اکمل جندران۔۔۔

پنجاب میں خواجہ سراوں پر زمین تنگ پڑنے لگی۔2013سے 2021تک صوبے کے مختلف شہروں میں 23خواجہ سرا قتل ہوئے۔ سب سے زیادہ سات خواجہ سرا راولپنڈی ڈویژن میں قتل ہوئے۔

 خواجہ سراوں
قتل ہونیو الے خواجہ سراوں میں لاہور کے تھانہ نشتر کالونی کی حدود میں محمد ارسلان، جوہر ٹاون کی حدود میں فرزند علی،شیخوپورہ کے تھانہ فیکٹری ایریا کے علاقے میں محمد عباس،تھانہ شرقپور کی حدود میں نواز، تھانہ سٹی فاروق آباد کی حدود میں اعظم عرف ثنا،گوجرانوالہ کے تھانہ لدھے والا وڑائچ کی حدود میں شہزاد اور زین،تھانہ اروپ کی حدود میں علی رضا عرف نادرہ،تھانہ سٹی کامونکی کی حدود میں عثمان عر ف پیا،راولپنڈی کے تھانہ وارث خان کی علاقے میں یاسین عرف بلی، اور حمزہ تنویر عرف شاہ زیب،تھانہ سول لائن کی حدودمیں ارونگزیب عرف نیلی، تھانہ مری کی حدود میں نیلم، تھانہ مندرہ کی حدود میں کاشف عرف کنگنا، تھانہ صدر واہ کی حدود میں خیبرشہزاد عرف ببلی، تھانہ ائیر پورٹ کی حدود میں نامعلوم خواجہ سرا، اسی طرح جہلم کے تھانہ دینہ کی حدود میں حسن رضا، میانوالی کے تھانہ سٹی کی حدود میں محمد ارسلان عرف سویرا، وہاڑی کے تھانہ صدر بوریوالا کی حدود میں محمد اکرم ساہیوال کے تھانہ ہڑپہ کی حدود میں محمد اشفاق عرف نادیہ اور سلیمان راشد عرف مسکان،بہاولنگر کے تھانہ سٹی بی ڈویژن کی حدود میں عرفان عرف سنی اور رحیم یار خان کے تھانہ سٹی صادق آباد کی حدود میں مظہر اقبال عرف صائمہ خان شامل ہیں۔
خواجہ سراوں
لاہور میں خواجہ سرا کمیونٹی کے گرو عاشی جان کا کہنا ہے کہ حکومت خواجہ سراوں کو آئین اور قانون کے مطابق حقوق اور جانی و مالی تحفظ دینے میں ناکام ہوگئی ہے۔حکومت اپنی آئینی اور قانونی ذمہہ داریاں پوری کرے