اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سارے اکٹھے ہو کر کہتے ہیں این آراو دے دو، علیحدہ قانون بنا دو، پرویز مشرف نے انہیں این آر او دے کر بہت ظلم کیا، ، بنگلادیش اور بھارت پاکستان سے آگے نکل گئے، قانون کی حکمرانی نہ ہونے سے ہم پیچھے رہ گئے، مہذب معاشرہ طاقتور کو قانون کے نیچے لے کر آتا ہے، پاکستان میں امیر اور غریب کیلئے الگ قانون ہمارا سب سے بڑا المیہ ہے، ملک آزاد عدلیہ کی وجہ سے ہی ترقی کرسکتا ہے ۔
منگل کو ڈسٹرکٹ کورٹس عمارت کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 25سال پہلے پارٹی کا نام تحریک انصاف رکھا، انصاف کا بول بالا کرنے کےلئے سیاست میں قدم رکھا۔
انہوں نے کہا کہ 1985کے بعد ملک تیزی سے نیچے آیا،سنگاپور، بھارت، بنگلہ دیش پاکستان سے آگے نکل گئے، کئی ممالک پاکستان کے ترقیاتی ماڈل کو اپنا کر ترقی کر گئے، پاکستان قانون کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے پیچھے رہ گیا، کوئی بھی ملک قانون کی حکمرانی سے ہی آگے بڑھتا ہے، بنانا ریپبلک وسائل کی کمی سے نہیں قانون نہ ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے، قانون کی بالادستی قائم کرنے والا معاشرہ ہی خوشحال ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ایک نہیں دو پاکستان ہیں، غریب اور امیر کےلئے الگ الگ قانون ہمارا سب سے بڑا المیہ ہے،طاقتور ہمیشہ قانون سے اوپر رہنا چاہتا ہے، ملک کی لیڈر شپ کو لوگوں کے انصاف کی فکر ہی نہیں، مہذب معاشرہ طاقتور کو ہمیشہ قانون کے نیچے لاتا ہے، یہاں سارے اکٹھے ہو کر کہتے ہیں کہ ہمارے لئے علحیدہ قانون بنا دو، ہمیں این آر او دو،بلیک میل کرتے ہیں حکومت نہیں چلنے دیں گے، پرویز مشرف نے این آر او لے کر بڑا سے ظلم کیا، پیسہ پرویز مشرف نہیں عوام کا چوری ہوا تھا،اسے کسی کو معاف کرنے کا حق نہیں تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پچیس سال سے کہہ رہا ہوں کہ آزاد عدلیہ کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا،2007میں عدلیہ کی ترقی کےلئے تحریک کاحصہ بنا، قانون کی حاکمیت کےلئے ڈکٹیٹر کے خلاف کھڑے ہوئے، اس جدوجہد کے بعد جو نتائج نکلنا چاہیے تھے وہ نہیں نکل سکے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کی بحالی کےلئے معاشرہ ہمیشہ جدوجہد کرتا ہے، قانون کی حاکمیت سے ہی معاشرہ ہمیشہ ترقی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ ہے، ان کی جی ڈی پی بائیس کروڑ پاکستانیوں کے برابر ہے، پاکستان میں اس لئے سرمایہ کاری نہیں کرتے کیونکہ وہ پاکستان میں پلاٹ لیتے ہیں اس پر قبضہ ہو جاتا ہے ، قبضہ چھڑانے کےلئے انہیں طویل جنگ لڑنا پڑتی ہے،انصاف کی فوری عدم دستیابی کی وجہ سے قبضہ مافیا پروان چڑھتے ہیں، ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن ڈسٹرکٹس کورٹس کا سنگ بنیاد رکھا ان کو پہلے بن جانا چاہیے تھا، قانون کی حاکمیت حکومت کی اولین ترجیح ہے، عام آدمی کی ترقی کےلئے فوری سستا انصاف بہت ضروری ہے،ریاست مدینہ میں بھی انصاف پہلے اور خوشحالی بعد میں آئی تھی، انصاف کا بول بالا ہو گا تو معاشرہ ترقی کرے گا