لاہور(رپورٹنگ آن لائن) صوبائی وزیر پارلیمانی امور، تحفظ ماحول و کوآپریٹوز محمد بشارت راجہ کے ساتھ آج یہاں پنجاب اسمبلی چیمبر میں برطانوی سفارتی وفد نے ملاقات کی۔
وفد کی قیادت برطانوی فارن آفس لندن کے انچارج پاکستان ڈیسک مسٹر رچرڈ لنڈسے نے کی۔ برطانوی ہائی کمیشن کے ڈپٹی پولیٹیکل قونصلر ایون ہیرث ، پولیٹیکل ایڈوائزر ہائی کمیشن طلال رضا، برطانوی نمائندہ برائے پنجاب مس کلارا سٹرانڈ ہوج اور پی ٹی آئی رہنما بہروز کمال راجہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ملاقات میں دوطرفہ امور اور پاکستان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مسٹر رچرڈ لنڈسے نے صوبائی وزیر سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی خیریت دریافت کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی حکومت اور عوام کو عمران خان پر حملے پر شدید صدمہ پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کی ترقی اور استحکام کا خواہاں ہے اور اس ضمن میں متعدد منصوبوں میں تعاون بھی کر رہا ہے۔ محمد بشارت راجہ نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کا فوکس صرف صوبے کی ترقی ہے۔ وزیراعلیٰ عوامی بہبود کو سب سے مقدم سمجھتے ہیں۔ پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران ریکارڈ قانون سازی کی گئی۔ لانگ مارچ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پاکستان میں جلد عام انتخابات چاہتی ہے اور عمران خان کا ایجنڈا انصاف کی حکمرانی قائم کرنا اور احتساب ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان کی کال پر عوام 15 روز سے سڑکوں پر ہیں لیکن ان کا جوش و جذبہ کم نہیں ہوا۔ مخالفین کے پراپیگنڈے کے باوجود عمران خان کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ نواز شریف اور عمران خان کی مقبولیت کا موازنہ ہی نہیں کیا جا سکتا۔ عمران خان تن تنہا عوام کی بالادستی کی جدوجہد کی قیادت کر رہے ہیں۔ راجہ بشارت نے کہا کہ عمران خان ملکی خود مختاری کے حامی اور بیرونی ڈکٹیشن کیخلاف ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ عمران خان کے دور اقتدار میں پاکستان کی معاشی صورتحال کہیں بہتر تھی۔
میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان عالمی برادری کے ساتھ زیادہ بہتر انداز میں ڈیل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے عام انتخابات سے پہلے شفافیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن کی غیرجانبداری پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔