لاہور(رپورٹنگ آن لائن) پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ پرانے منصوبوں پر تختیاں لگا کر کریڈٹ لیا جاتا ہے، ن لیگ کے منصوبوں پر اپنی تختیاں لگا کر طعنے دیتے ہیں، 3 سال میں آپ کی کیا کارکردگی ہے ؟
ہم نے اگر چوری کی ہے تو ثابت کریں۔ عمران خان مان جائیں آپ نے عوام سے جھوٹ بولا، آپ نے ہماری چوری کا پوچھنا ہے تو ملتان سکھر موٹروے پر سفر کرنیوالوں سے پوچھیں، آپ جس ملک میں بھی گئے بھیک مانگنے گئے، چور اور ڈاکو کے الفاظ سن کر لوگوں کے کان پک گئے، پاکستان کے 22 کروڑ عوام ہماری خدمت اور ترقی کے گواہ ہیں، یونیورسٹی آف ملاکنڈ منصوبہ مسلم لیگ ن کا پراجیکٹ ہے، آج حکومت سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھوا رہی ہے، حکومت سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کا ذیلی دفتر بنا رہی ہے، 6 سال سے فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات کو عدالتی پیچیدگیوں کا سہارا لیکر رکوائے رکھا۔
پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ، مسلم لیگ ن حکومت کے منصوبوں کا افتتاح کر رہے ہیں اور اپنے نام کی تختیاں لگا رہے ہیں،3 سالوں میں موجودہ حکومت نے کچھ نہیں کیا جوعوام کو دکھائیدے۔
عمران خان پاکستان کی تاریخ کے ناکام ترین حکمران ہے ۔ استعفیٰ دے اور گھر جائے ۔ جمعہ کو سیکریٹری جنرل مسلم لیگ ن احسن اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چور اور ڈاکو کے الفاظ سن کے کان پک گئے ہیں اگر کچھ پوچھناہے تو گوادر سے گلگت تک لوگوں سے پوچھیں جہاں مسلم لیگ حکومت نے خدمت کی ۔ عمران خان مان جائیں ان کے پاس ٹیم نہیں ہے ۔3 سالوں میں کوئی کارکردگی نہیں، کوئی ویژن نہیں ، کوئی صلاحیت نہیں ہے ۔ عمران خان ایک ناکام حکمران ہے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت ہمارے منصوبوں پر تختیاں لگا رہی ہے ۔ عمران خان مان جائیں کہ وہ عوام کو دھوکا دے رہے ہیں ۔
عمران خان کے پاس عوام کو دکھانے کیلئے کوئی ایسا کام نہیں ہے جو وہ خود سے کیا ہو ۔ انہوں نے کہ پاکستان کے عوام روزگار اور معاشی مشکلات کا حل چاہتے ہیں جبکہ عمران خان استعفیٰ دیں اور گھر جائیں ۔ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کوآئی ایم ایف کا ذیلی دفتر بنانے کا کام جاری ہے ایک ایسا قانون لا رہے ہیں جس سے سٹیٹ بینک آف پاکستان پارلیمنٹ کو نہیں آئی ایم ایف کو جوابدہ ہو گالیکن جب وزیر اعظم نیب کو جوابدہ ہو سکتا ہے تو سٹیٹ بینک کا گورنر کیوں نہیں ہوسکتا ۔
عمران خان پاکستان کومالیاتی خودمختاری کا سودا کر رہے ہیں اور حکومت سٹیٹ بینک آف پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ رہی ہے ۔