اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ پاک فوج اور ہمارے انٹیلی جنس اداروں نے ہندوستان پر واضح برتری ثابت کر دی ، پوری مسلح افواج اور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں،
ہفتہ کو وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاک فوج اور ہمارے انٹیلی جنس اداروں نے آج ہندوستان پر واضح برتری ثابت کر دی ہے اور ہندوستان کے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے غرور اور افغانستان میں بیٹھ کر چھپ کر دہشت گردی کرنے کے منصوبوں کو بے نقاب کر دیا ہے، جس پر پوری مسلح افواج اور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، پوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے اور جو دہشت گردی بین الاقوامی ذرائع اور پڑوسی ملک کی جانب سے کی جاتی رہی ہے اس کو چاروں شانے چیت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دنیا میں آج واضح کر دیا کہ ہم سچ کے ساتھ وہ تمام حقائق جو ہندوستان پاکستان کے اندر کر رہا ہے واضح کروایا ہے اور اپنے پروفیشنل اور ذمہ دار ہونے کا ثبوت بھی پیش کیا ہے۔
ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ماضی میں پاکستان کو سابقہ حکومت کی دوہری پالیسی رہی ہے جس میں ہندوستان کو فائدہ ہوتا رہا ہے،لیکن آج وزیراعظم عمران خان کی حکومت کی ایک پالیسی ہے اور پالیسی یہ ہے کہ ہم نے صرف پاکستان کا سوچنا ہے جبکہ ماضی میں حکومت کی کنفیوژن سے ہندوستان کو فائدہ ہوتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کے بعد پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کا ایک ہی موقف ہے کہ پاکستان میں ہندوستان کی جانب سے ریاستی دہشت گردی قبول نہیں ہے جبکہ پریس کانفرنس میں جو شو میر پیش کئے گئے ہیں اسے اب ہندوستان کا پیچھے ہٹانا مشکل ہو گا، بین الاقوامی ممالک بھی اس پر وضاحت مانگے اور ہندوستان کا اب مزید ریاستی دہشت گردی جاری رکھنا مشکل ہو گا، پاکستان کے حق میں عالمی سطح پر آواز اٹھانے والوں کو ان ثبوت سے فائدہ ہو گا اور ہماری آواز مزید موثر ہو گا اور ہندوستان کا ساتھ دینے والے اب سوچیں گے کہ کون خطے میں امن کےلئے کام کر رہا ہے اور کون ہے جو قاتل وغارت گری چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن اور برابری کے سطح پر تعلقات چاہتا ہے لیکن سب کو یاد رکھنا چاہیے کہ یہ ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہیں سمجھا جائے، ہم اپنا دفاع کرنا بھی جانتے ہیں اور ہندوستان سے آنے والی دہشت گردی کو دنیا کو سامنے لانا بھی جانتے ہیں