فرخ حبیب

پاکستان کی عدلیہ کو رانا ثناءاللہ کے بیان پر نوٹس لینا چاہیے، فرخ حبیب

فیصل آباد (رپورٹنگ آن لائن) وزیرمملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ کو رانا ثناءاللہ کے بیان پر نوٹس لینا چاہیے، کیسے ایک شخص کھڑا ہو کر پاکستانی عدلیہ کو چیلنج کر سکتا ہے،کیا ایسے ماحول پر پاکستان کی عدالتیں آزادانہ طور پر کام کر سکتی ہیں ، منظور پائپر والے کے اکاﺅنٹ میں لندن سے ٹی ٹیز سلمان شہباز اور حمزہ شہباز کے نام سے اکاﺅنٹ میں پیسے آرہے ہیں، میں شہباز شریف کو چیلنج کرتاہوں کہ منصور انور جو آپ کے اکاﺅنٹ میں اربوں روپے جمع کراواتا رہا وہ کون ہے، ہم قانون کسی کو اپنے ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے، ہم پاکستان کی آزاد عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

اتوار کو فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ رانا ثناءاللہ نے کل وہی بیان دیا جو اس سے قبل نہال ہاشمی اور دانیال عزیز نے دیا ، میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کی عدلیہ کو رہنما مسلم لیگ نون رانا ثناءاللہ کے بیان پر نوٹس لینا چاہیے، کیسے ایک شخص کھڑا ہو کر پاکستانی عدلیہ کو چیلنج کر سکتا ہے،کیا ایسے ماحول پر پاکستان کی عدالتیں آزادانہ طور پر کام کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی وہ لوگ ہیں جنہیں جسٹس(ر)آصف سعید کھوسہ نے گاڈ فادر کہا تھا اس کی وجہ یہ ہے کہ شہباز شریف کا لاہور ہائیکورٹ میں ساڑھے 7ارب کی ٹی ٹیز کا کیس چل رہا ہے، منظور پائپر والے کے اکاﺅنٹ میں لندن سے ٹی ٹیز سلمان شہباز اور حمزہ شہباز کے نام سے اکاﺅنٹ میں پیسے آرہے ہیں، جسے شہباز شریف استعمال کر رہے ہیں،

اس سے قبل 2018میں شہباز شریف دو بار وزیراعلیٰ جبکہ ان کے بھائی نواز شریف تین بار ملک کے وزیراعظم رہے، 16ارب روپے ایف آئی اے میں ٹی ٹیز کا کیس سامنے آیا ہے، 17ہزار ٹرانزیکشنز پکڑی گئیں جو رمضان شوگر ملز کے 14ملازمین کے اکاﺅنٹ میں پیسے آئے،ایف آئی اے نے محنت سے چالان بنا کر عدالت میں جمع کرایا، رمضان شوگر ملز کا چپڑاسی مقصود جس کی تنخواہ 10ہزار روپے ہے، اس کے اکاﺅنٹ میں 4ارب روپے ڈالے گئے جبکہ رمضان شوگر ملز کے 14ملازمین کے اکاﺅنٹ میں اربوں روپے منتقل کئے گئے ہیں، ان تمام ملازمین میں سرفہرست مقصود چپڑاسی ہے، میں شہباز شریف سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ مقصود چپڑاسی کون ہے اور اس کے اکاﺅنٹ میں چار ارب روپے ڈالے جاتے ہیں اور کسی کو معلوم ہی نہیں 2008سے 2017تک حبیب بینک کے بینک اکاﺅنٹ کی رسیدوں میں مسرور انور نامی گیس بوائے تمام ٹی ٹیز اور تمام کرپشن کا پیسہ ان تمام 14ملازمین کے اکاﺅنٹ سے نکال کر شہباز شریف کے اکاﺅنٹ میں جمع کرواتا رہا، اس پر شہباز شریف کہتے ہیں کہ میں نے ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی، میں شہباز شریف کو چیلنج کرتاہوں کہ منصور انور جو آپ کے اکاﺅنٹ میں اربوں روپے جمع کراواتا رہا وہ کون ہے، ہم قانون کسی کو اپنے ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے،

یہ گیدڑ بھبھکیاں کسی اور کو لگائیں، ملک سے آپ نے جو کچھ لوٹا وہ ثابت ہو چکا ہے، آپ نے جو گیدڑ بھبھکیاں لگائیں اس سے ثابت ہو گیا کہ آپ نے ہی چوری کی، ملک کو لوٹا اور منی لانڈرنگ کی، عدالتوں میں جا کر بتائیں کہ مقصود چپڑاسی اور مسرور انور کون ہے، یہ گیدڑ بھبھکیاں آپ کے کام نہیں آئیں گی، میں پاکستانی عدلیہ سے درخواست کرتا ہوں کہ ایسے بیانات کو نظرانداز نہ کریں کیونکہ یہ عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے، میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کی عدلیہ آزاد ہے اور اس کا خوف ہے جس کے تحت طاقتور عدلیہ کے دباﺅ اور قانون کے نیچے آرہا ہے،وزیراعظم عمران خان کی 22سالہ جدوجہ ہی انصاف کی تحریک ہے، ہماری تحریک ملک اور قوم کےلئے ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم جوڈیشل فوجداری کے قانون میں ریفامز انہی چوروں اور لٹیروں کےلئے لے کر آئے ہیں، میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ اب ایسا نہیں چلے گا، نہ ہی ہم ایسا ہونے دیں گے، ہم نے عدلیہ کی آزادی کےلئے تحریک شروع کی ہوئی ہے،

وزیراعظم عمران خان واحد حکمران ہیں جنہوں نے تین دن بھوک ہڑتال کی، میں سمجھتا ہوں کہ ہماری جدوجہد کے حوالے سے جنہوں نے ملک کو لوٹا ،کرپشن اور منی لانڈرنگ کی جبکہ احتساب کے حوالے سے ہماری پاکستانی عوام سے کمٹمنٹ ہے کہ ایسے چوروں کو پاکستانی عدلیہ کے اوپر دھمکیاں لگانے نہیں دیں گے کیونکہ اب ہم پاکستان کی آزاد عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں