طاہر اشرفی

پاکستان کی افغانستان سے متعلق خارجہ پالیسی کے اصول کو آج پوری دنیا اپنا رہی ہے، طاہر اشرفی

اسلام آ باد (رپورٹنگ آن لائن) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان کی افغانستان سے متعلق خارجہ پالیسی کے اصول کو آج پوری دنیا اپنا رہی ہے، افغانستان کی حالیہ صورتحال کے پیش نظر ہندوستان پاکستان کے امن و امان کی صورتحال خراب کرنا چاہتا تھا،، افغان اور پاکستانی خواتین کے حوالے سے بات کرنے والوں کو کیوں عافیہ صدیقی نظر نہیں آتی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عشرہ محرم الحرام کے ساتھ صفرالمظفر و اربعین کے جلوس پرامن طور پر منعقد ہوئے، تمام اسٹیک ہولڈرز نے جس ذمہ داری کا مظاہرہ کیا وہ لائق تحسین ہے۔

حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ حکومت اور سیکیورٹی فورسز نے جس طرح اپنے اقدامات اٹھائے ان پر شکر گزار ہیں، علمائے کرام، آئمہ جمعہ و جماعت اور تمام مشائخ سمیت مکاتب فکر کے کردار پر بھی انکا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی کا کہنا ہے کہ افغانستان کی حالیہ صورتحال کے پیش نظر ہندوستان پاکستان کے امن و امان کی صورتحال خراب کرنا چاہتا تھا، آسام میں جس طرح کا ظلم بھارت روا رکھے ہوئے ہے اس کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت ہے، ہندوستان مسلسل اقلیتی برادری پر ظلم ڈھا رہا ہے، پاکستان سمیت دنیا اس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے برادرانہ اور دو بھائیوں کے تعلقات ہیں، پاکستان کی افغانستان سے متعلق خارجہ پالیسی کے اصول کو آج پوری دنیا اپنا رہی ہے، 2002 سے جو مقف پاکستان کا تھا آج اسے پوری دنیا تسلیم کررہی ہے اور اختیار کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ یا کوئی اور پاکستان پر اپنی حزیمت ڈالنا چاہتا ہے تو پاکستان ماضی میں بھی اسکا مقابلہ کرتا آیا ہے مستقبل میں بھی کریں گے، افغان اور پاکستانی خواتین کے حوالے سے بات کرنے والوں کو کیوں عافیہ صدیقی نظر نہیں آتی، ملک میں پروپیگنڈا کیا گیا کہ اسلام قبول کرنے پر پابندیاں کی جارہی ہے۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ وزیراعظم سے ملاقات میں عمران خان نے واضح کردیا کہ حکومت کا مقف وہی ہے جو مذہبی امور، اسلامی نظریاتی کونسل اور علما و مشائخ کا مقف ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر اشرفی نے مزید کہا ہے کہ پیغام پاکستان کے خلاف کوئی اقدام کرتا ہے تو وہ اپنے الفاظ کی خلاف ورزی کررہا ہے، پیغام پاکستان پر عملدرآمد کروایا جارہا ہے۔