قومی اسمبلی

پاکستان کا امریکی قرارداد پر نوٹس، قومی اسمبلی میں جوابی قرارداد لانے کا اعلان

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عام انتخابات سے متعلق امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کا ہم نے نوٹس لیا ہے اور اس کے جواب میں قرارداد لا ئی جائے گی،امریکی کانگریس کی یہ قرارداد بلا جواز ہے،پاکستان کے اندرونی معاملات میں کسی ملک کو مداخلت کی اجازت نہیں۔

جمعرات کو قومی اسمبلی سے خطاب میں پاکستان میں عام انتخابات میں مبینہ انتخابی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے حوالے سے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر ردعمل دیتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ امریکی قرارداد کے مقابلے میں قرارداد ضرر لائیں گے، ہم نے نوٹس لیا ہے اور قرارداد کا مسورہ تیار ہے جو سب سے شیئر کرینگے۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اس وقت ہاﺅس بجٹ کو پاس کررہا ہے، پاکستان امریکا کے ساتھ تعمیری بات چیت کا خواہاں ہے۔ پاکستان کے اندرونی معاملات میں کسی ملک کو مداخلت کی اجازت نہیں، انہوں نے کہا کہ امریکی قرارداد کو پاکستان نے مسترد کردیا ہے اور دفتر خارجہ نے قرارداد پر فوری ردعمل دیا ہے، امریکی کانگریس کی یہ قرارداد بلا جواز ہے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہم نے غزہ پر اپنی واضح پوزیشن دی اور اسرائیل کا نام لے کر مذمت کی ہے، کسی دوسرے ملک نے اسرائیل کا نام لے کر اس جرات سے مذمت نہیں کی ہوگی، ہم کشمیر، غزہ اور دیگر ایشوز پر عالمی فورمز پر بھرپور نمائندگی کریں گے، سلامتی کونسل میں بھی کشمیر اور غزہ پر بھرپور آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان عالمی سطح پر تنہائی کا شکار نہیں، پاکستان 182 ووٹ حاصل کرکے سلامتی کونسل کاغیرمستقل رکن منتخب ہوا، ہم نے ماضی میں اپنے تعلقات دوسرے ملکوں سے خود خراب کیے، خارجہ پالیسی پر ایوان کا خصوصی اجلاس بلانے کی تجویز مناسب ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوحہ میں چند ہفتوں میں سمٹ ہونے جارہا ہے، اس سمٹ میں افغانستان اور ہم بھی ہوں گے، افغانستان ہمارے ایجنڈے کی پہلی ترجیح ہے، پٹرولیم منسٹری کو اجازت دیں یا کمیٹی آف دی ہاﺅس بناﺅلیں، پاکستان پر پابندیاں لگی ہوئی ہیں یا خطرات ہیں، ہم چاہتے ہیں افغانستان مضبوط ہو، ہمارا ان کے ساتھ مذہبی ثقافتی رشتہ ہے۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومت میں سی پیک پر کام کو روک دیا گیا تھا لیکن وزیراعظم شہباز شریف نے سی پیک پرکام کو دوبارہ شروع کرایا جب کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر کئی بار کام کرنے کی کوشش کی، اس منصوبے پر امریکی پابندیاں بڑامسئلہ ہے۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے آئینی ترمیم کے لیے اپوزیشن کو اشتراک کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ڈالنے سے متعلق میں حاضر ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملے، وزیر خارجہ ایسا نہیں ہوسکتا کوئی میانوالی،پشاور میں جاکر ووٹ کرے،ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، بتانا چاہتے ہیں وزیراعظم شہبازشریف کی گورنمنٹ کی کیا فارن پالیسی ہے،اپنی حکومت کی پالیسی یہاں من و عن پیش کروں گا ۔