مریدکے( رپورٹنگ آن لائن )وفاقی وزیرصنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ افغانستان کو دو ٹوک اور کھلے الفاظ میں کہہ دیا ہے اسکی طرف سے داندازی نہ رکی تو تعلقات ٹھیک نہیں رہیں گے.
بھارتی خفیہ ایجنسی را کا بہت بڑا نیک ورک افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان مخالف سرگرمیوں میں سرگرم ہے اور پاکستان مخالف قوتیں بھی وہاں بیٹھ کر پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کو آپریٹ کررہی ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے پیر سید زاہد شاہ گیلانی ،پریس کلب کے صدر رانا جعفر کے ہمراہ مغل ویلفیئر سوسائٹی کے مرزا اصغر مغل کی والدہ اور والد کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ وزیر اعظم میاں شہباز شریف پاکستان کو ترقی خوشحالی میں بہت آگے لیجانے کے عزم پر کام کررہے ہیں پاکستان ڈیجیٹلائزیشن کی طرف جارہا ہے بہت سارے کام ہورہے ہیں فارن انویسٹمنٹ کرنسی اینی شیٹو میں پاکستان پہلا ملک بن چکا ہے جس کے لئے قوم مبارکباد کی مستحق ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پاکستان مخالف پروگرام پر عمل پیرا ہے پہلے دن سے کہہ رہا ہوں یہ شخص عوام اور پاکستان کو دشمن ہے اس کے پیچھے پاکستان مخالف لوگ اور قوتیں کھڑی ہیں ،قوم کو اسکا چہرہ نظر آچکا ایسی ایسی پاکستان مخالف سرگرمیوں کاانکشاف ہورہا ہے اب تو لگتا ہے بانی پی ٹی آئی نے ملک دشمنی کی حد کردی ہے ۔
انہوںنے کہا کہ پاکستان میں عدالتیں آزاد ہیں آئین اور قانون کی بالادستی ہے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جو بویا کاٹ رہا ہے اس نے اداروں کو نقصان پہنچایا معیشت کی تباہی کی پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ، نئی نسل کو گمراہ کیا ۔دین کے نام پر سیاست کی قوم اسے کبھی معاف نہیں کرے گی ۔
دہشت گردوں کو چھوڑ کو دوبارہ آباد کیا ،قوم اسکی سزا دہشت گردی کی صورت میں بھگت رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں افغانستان کی سرزمین استعمال ہورہی ہے جس کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں.
افغانستان میں بیٹھ کر بھارتی خفیہ ایجنسی را بہت بڑا نیٹ ورک پاکستان مخالف سرگرمیوں میں کام کررہا ہے دشمن قوتیں بھی افغانستان سے پاکستان مخالف سرگرمیاں آپریٹ کررہے ہیں افغانستان کودو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا ہے یہ سلسلہ نہیں چلے گااگر ایسا ہی کرنا ہے تو آپ سے تعلقات خوشگوار نہیں رہ سکیں گے ۔پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے قوم پاک فوج کیساتھ کھڑی ہے ،کسی قسم کی مداخلت دہشت گردی دراندازی برداشت نہیں کی جائے گی۔