ایک گھنٹے میں سائبر کرائم

پاکستان میں ہر ایک گھنٹے میں سائبر کرائم کی کتنی شکایات رجسٹرڈ ہوتی ہیں، جان کر حیران رہ جائیں گے

لاہور (شہباز اکمل جندراں) پاکستان میں ہر گزرتے دن کے ساتھ سائبر کرائم کے واقعات بڑھنے لگے ہیں۔

ملک میں کمپیوٹر، انٹرنیٹ، موبائل فونز اور دیگر آن لائن دھوکے بازیوں، جرائم، حراسمنٹ اور قباحتوں سے نمٹنے کے لئے 2016 سے انسداد الیکٹرانک کرائم ایکٹ تو نافذ ہے لیکن یہ قانون آن لائن جرائم کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔

سائبر کرائم
پاکستان میں ہر ایک گھنٹے میں سائبر کرائم کی کتنی شکایات رجسٹرڈ ہوتی ہیں، جان کر حیران رہ جائیں گے

اگرچہ اس قانون کے تحت 10 سال تک قید کی سزائیں دی جاسکتی ہیں اور کئی شہروں میں اسی قانون پر عمل درآمد کرتے ہوئے عدالتوں نے سزائیں سنائی بھی ہیں.

لیکن بدقسمتی سے ملک میں سائبر کرائم کم ہونے کی بجائے ان کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔

سائبر کرائم
پاکستان میں ہر ایک گھنٹے میں سائبر کرائم کی کتنی شکایات رجسٹرڈ ہوتی ہیں، جان کر حیران رہ جائیں گے

ذرائع کے مطابق ملک میں 2019 میں ہر ایک گھنٹے کے دوران 3 سے زائد وارداتیں ایف آئی اے کے پاس رجسٹرڈ ہوئیں۔اور مجموعی طورپر 2019 میں سائبر کرائم کی رجسٹرڈ شکایات کی تعداد 27 ہزار سے زائد رہی۔

حالانکہ 2018 میں ملک میں ہر ایک گھنٹے کے دوران سائبر کرائم کی رجسٹرڈ شکایات کی تعداد 2 سے زائد رہی۔اور مجموعی طورپر 2018 کے دوران 19 ہزار سے زائد شکایات رجسٹرڈ ہوئیں۔

اسی طرح سال 2017 میں سائبر کرائم کی رجسٹرڈ شکایات نسبتا بہت کم رہی اور ہر ایک گھنٹے کے دوران سائبر کرائم کی محض ایک ہی شکایت رجسٹرڈ ہوئی۔

سال 2017 میں ملک میں سائبر کرائم کی مجموعی تعداد 9 ہزار سے زائد تھی۔