اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)وزیرمملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاکستان میں سونا ، تانبا سمیت دیگرکئی قیمتی معدنیات کے6 ٹریلین ڈالر مالیت کے ذخائر موجود ہیں ،اس وقت دنیا کی تین بڑی کمپنیوں گوگل، ایپل اور ایمیزون کی مجموعی مالیت6 ٹریلین ڈالر ہے،
ہم آئندہ چند سال میں معدنیات کی برآمدات کو5 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں،ہم معدنیات کے شعبہ میں کام کرنے والی پہلے سے موجود3 لاکھ کی افرادی قوت کو دوگنا کرنے کے خواہشمند ہیں۔ منگل کو”ڈسٹ ٹو ڈویلپمنٹ ” کے عنوان سے منعقدہ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان منرل سیکٹر اور انرجی مکس کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہمارا خواب ترقی اورخوشحالی ہے، اسی طرح اقتصادی شرح نمو میں اضافہ اورمعاشی ترقی ہمارے اہداف کا اہم حصہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ وسائل سے خاطرخواہ استفادہ نہ کرسکنے کی وجہ سے ہم ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے خواب میں خوشحالی، ترقی ، اقتصادی نمو اور عوام کی خوشحالی سب سے اہم ہے۔ مصدق ملک نے کہاکہ وزیراعظم محمد شہباز شریف ملک کے عوام کی خوشحالی اور ترقی کا وژن رکھتے ہیں جس پر ہم سب عمل پیرا ہیں، اس خواب کی تکمیل کیلئے ہمیں روزگار فراہم کرنا ہوگا،
کم آمدنی والا ایک ملک ہونے کی وجہ سے ہمیں بڑے پیمانے پر روزگار فراہم کرنے کی ضرورت ہے جس سے کم اوردرمیانہ درجہ کے ہنر مند افراد کو روزگار کی فراہمی بنیادی اہمیت کی حامل ہے جس سے لوگ اپنے اہلخانہ اور بچوں پر سرمایہ کاری کے قابل ہوسکیں گے، معدنیات ترقی اورخوشحالی کے حصول کا ایک ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ترقی اورخوشحالی کے وڑن کے حصول کیلئے معدنیات کا شعبہ اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 6 ٹریلین ڈالر مالیت کے معدنیات کے ذخائر موجود ہیں جن میں سونا، تانبا اور کوئلے سمیت دیگر کئی قیمتی معدنیات شامل ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت محتاط اندازوں کے مطابق معدنی ذخائرکا تخمینہ6 ٹریلین ڈالر لگایا گیا ہے جس میں اضافہ متوقع ہے۔ امریکا کے ایجادات کے ذریعہ انقلاب کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نئی ایجادات اور تخلیقات کے ذریعہ عالمی سطح پر کئی بڑی کمپنیاں سامنے آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا کی تین بڑی کمپنیوں گوگل، ایپل اور ایمیزون کی مجموعی مالیت6 ٹریلین ڈالر ہے جبکہ پاکستان میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا سمیت دیگرصوبوں میں موجود ”ڈسٹ”(معدنیات) کی مالیت 6 ٹریلین ڈالر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم 70 سال سے زائد عرصہ سے اس سے استفادہ نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئندہ چند سال میں معدنیات کی برآمدات کو5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے خواہشمند ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور ہم شعبہ میں کام کرنے والی پہلے سے موجود 3 لاکھ کی افرادی قوت کو دوگنا کرکے 6 لاکھ افراد تک بڑھائیں۔ انہوں نے کہاکہ معدنیات کے شعبہ میں بہت کم عرصہ میں روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا کئے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم ”ڈسٹ ” سے ”ڈویلپمنٹ” کے خواہشمند ہیں۔ مصدق ملک نے کہاکہ اگرہم معدنیات کے شعبہ کی ترقی سے اپنی جی ڈی پی میں تین فیصد سے 5فیصد اضافہ کرسکیں تو ملک کی معاشی شرح نموکے تمام اعدادوشمار میں نمایاں تبدیلیاں ہوں گی، یہی خوشحالی کا خواب ہے جس کی تکمیل ہم چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اب پاکستا ن کو یہ کرنا ہوگا، کرنا چاہئے اور انشاء اللہ کرلے گا۔ انہوں نے کہاکہ معدنیات کے شعبہ کی صلاحیتوں سے استفادہ کیلئے ہمیں سب سے پہلے ڈیٹا کی ضرورت ہوگی تاکہ ہم سرمایہ کاروں کو حقیقی تصویر دکھا سکیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم ترقی کے اس سفر میں شرکت کیلئے سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں سرمایہ کاروں کی سہولیات میں اضافہ کے اقدامات کرنا ہونگے اور اس پر کام کیاجارہا ہے۔ مصدق ملک نے کہاکہ ہم مشکلات پر قابو پانے کیلئے کان کنی کے بنیادی ڈھانچہ کی ترقی، چھوٹے صنعتی کلسٹر بنائیں گے ، پاکستان اس کیلئے پرعزم ہے، ہم سرمایہ کاروں کے ساتھ مل کر معدنی شعبہ کی ترقی کے اقدامات کو یقینی بنائیں گے، ہماری حکمت عملی کا دوسرا اہم حصہ ریگولیٹری پابندیوں کو آسان بنانا ہے،
اس حوالہ سے ہم کام کررہے ہیں اور مزید سہولتیں دیں گے ، تحصیل، ضلع ، صوبہ اور وفاق کی سطح پر ان کو یقینی بنایاجارہا ہے، اسی طرح کان کنی کے شعبہ میں ورکرز کی صحت اور ماحولیات کی سہولتوں کیلئے اقدامات کررہے ہیں، ہم اپنے لوگوں، بچوں اور ماحولیات کو محفوظ بنائیں گے، اسی طرح ہم کاروباری آسانیوں میں اضافہ کیلئے ڈی ریگولیشن پر بھی توجہ دیں گے تاکہ دولت کماسکیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم سب آپ کا خیرمقدم کرتے ہیں ، آگے بڑھیں اور مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم ون ونڈو کے تحت سپیشل انوسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن سنٹر( ایس آئی ایف سی ) کے ذریعہ تمام تر سہولیات کی فراہمی یقینی بنارہے ہیں ، اسی طرح سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مالی مراعات کی بھی یقین دہانی کراتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شعبہ میں جدید ٹیکنالوجیز سے استفادہ سے ہم ڈسٹ کو ڈویلپمنٹ میں بدلیں گے۔ مصدق ملک نے شرکا اور قوم سے وعدہ کرتے ہوئے کہاکہ اس سے تمام تر صورتحال یکسربدل جائیگی۔
انہوں نے کہاکہ چند سال میں ہم شعبہ کو مکمل طور پر ڈیجیٹیلائزڈ کردیں گے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں سے کہاکہ آپ علاقہ میں سہولیات فراہم کریں گے تو خوشحالی آئے گی ، ہم بنیادی ڈھانچہ کی سہولیات فراہم کریں گے، پائیدار ترقی کیلئے متبادل اور شفاف توانائی بنیادی ضرورت ہے ہم اس کو فروغ دیں گے ، اس کیلئے توانائی کے شعبہ کے بنیادی ڈھانچہ کو ترقی دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ شعبہ کی ترقی کیلئے ہم عالمی سطح کی ریگولیٹری سہولیات فراہم کریں گے، معدنیات کے شعبہ میں ترقی کرنے والے ممالک کے تجربات سے استفادہ کریں گے۔
مصدق ملک نے غیرملکی سرمایہ کاروں کو مدعو کرتے ہوئے کہاکہ ایس آئی ایف سی آ پ کو معاونت فراہم کرے گا، اسی طرح دوسرے مرحلہ میں ہم منرل ڈویلپمنٹ فنڈ قائم کریں گے جو سکول، کالج ، یونیورسٹیوں اور تحقیق کاروں کے درمیان رابطوں کو فروغ دے گا۔ انہوں نے کہاکہ تمام تر مشکلات کے باوجود پاکستان دنیاکے کسی بھی دیگرملک کی طرح آپ کوسہولیات فراہم کرے گا اور آپ کے منتظر ہیں اور آپ کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
وزارت توانائی کے سیکرٹری محمد محمود نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں تیز تر ترقی اورخوشحالی کے وسیع مواقع موجود ہیں جس کیلئے تمام شعبہ جات کے مربوط اشتراک کار کی ضرورت ہے، وزارت توانائی نے اس حوالے سے متعدد اقدامات کئے ہیں جن میں خدمات کی معیاری اور بہترین فراہمی کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت پالیسی کا قیام ، ملک میں دوستانہ معاشی ماحول کیلئے اقدامات بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں معدنیات کے شعبہ سے استفادہ کرتے ہوئے عوام کی ترقی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج کی سمٹ پاکستان کی ترقی کے نئے دور کا آغاز ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ معدنیات صنعتی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں اورعالمی سطح پر معدنیات کی سپلائی چین کے استحکام میں بھی معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں معدنیات کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے وسیع اور پرکشش مواقع موجود ہیں۔
سیکرٹری وزارت توانائی نے کہا کہ متبادل توانائی معدنیات کے شعبہ کی پائیدار ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ قدرت نے پاکستان کو معدنیات کی شکل میں خوبصورت تحفہ سے نوازا ہے۔ انہوں نے شرکا کو ملک میں موجود معدنیات کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں 92 مختلف اقسام کی انتہائی قیمتی معدنیات پائی جاتی ہیں، ملک میں 5ہزار سے زیادہ کانیں3 سے لاکھ سے زائد افراد کو روزگار فراہم کررہی ہیں،
پاکستان میں تانبے اور سونے کے دو بڑے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے جن میں ریکوڈک اورسینڈک منصوبے شامل ہیں جو بلوچستان میں واقع ہیں،اسی طرح ہم کھیوڑہ میں نمک، مسلم باغ میں کرومائیٹ اورچمن کے علاقہ میں کوئلہ کی کان کنی کررہے ہیں۔ سیکرٹری توانائی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہماری ریسرچ سے معلوم ہوتا ہے کہ ملک میں قدرتی وسائل اور معدنیات اربوں ٹن میں موجود ہیں۔
جیالوجیکل سروے آف پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اعلیٰ معیار کا لیتھیم ملک کے مختلف حصوں میں موجود ہیں جن میں خصوصاً گلگت بلتستان اور آزاد کشمیرکے علاقے شامل ہیں۔ اسی طرح بلوچستان حکومت صوبہ میں کان کنی کیلئے لائسنس جاری کرچکی ہے جن میں لیتھیم اور اس سے منسلک دیگرمعدنیات کے اجازت نامے شامل ہیں۔