گورنر سندھ

پاکستان میں تعلیمی ادارے معیاری تعلیم فراہم کررہے ہیں ،گورنر سندھ

کراچی (رپورٹنگ آن لائن) گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں تعلیمی ادارے معیاری تعلیم فراہم کررہے ہیں اور ہمارے نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم کے لیے بیرون ملک جانے کی ضرورت پیش نہیں آرہی۔ اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کرنے والے اداروں کی فہرست میں انسٹی ٹیوٹ آف بزنس منجمنٹ بھی شامل ہے جو عالمی معیار کی تعلیم مہیا کررہا ہے جس کی بدولت طلباء کو پاکستان میں کیریئر بنانے کے بہترین مواقع مہیا ہورہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس منجمنٹ (آئی او بی ایم) کے 23ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانووکیشن میں لکی سیمنٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر محمد علی تبا، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس منجمنٹ کے چانسلر بشیر جان محمد،صدر طالب کریم،ایگزیکٹیو آفیسر سبینہ محسن، ڈینز، فیکلٹی ممبر سمیت فارغ التحصیل ہونے والے1480 طلبہ و طالبات اور ان کے والدین بھی شریک تھے۔

گورنرسندھ نے مزید کہا کہ کورونا کی وباء کی وجہ سے اس سال کانووکیشن کا انعقاد روایتی طور پر نہیں کیا گیا اور میں آپ حضرات سے بالمشافہ بات کرنے کے بجائے برقی ذرائع سے مخاطب ہوں جس کا مجھے افسوس ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ برس کوروناکی عالمی وباء کی وجہ سے مشکل سال ثابت ہوا،جن ملکوں نے بصیرت کے ساتھ دستیاب وسائل اور صلاحیتوں کو استعمال کیا وہ اس وباء کے اثرات کا مقابلہ کرنے میں کامیاب رہے، مجھے یہ بتاتے ہوئے مسرت محسوس ہورہی ہے کہ پاکستان نے وزیر اعظم کی بصیرت سے اس وباء کا بہترین طریقہ سے مقابلہ کیا ،اس کے برعکس کورونا کی وباء سے بھارت کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ۔

معیشت سے متعلق اہم نکات کے حوالہ سے گورنرسندھ نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 12.6فیصد سے کم ہوکر7.9فیصد کی سطح پر آئی، ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں 469ارب سے بڑھ کر 508ارب روپے کی سطح پر آگئی، برآمدات 1.99ارب ڈالر ماہانہ سے بڑھ کر 2.35ارب ڈالر کی سطح پر آگئیں، اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات 2ارب ڈالر جبکہ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 13ارب ڈالر کی سطح پر آچکے ہیں، پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ 17سال کے بعد سرپلس رہا اس کے علاوہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ میں نمایاں پیش رفت ہورہی ہے اور سی پیک کا پہلا مرحلہ کورونا کی وباء کی مشکلات کے باوجود بروقت مکمل ہوا۔

گورنرسندھ نے طلباء پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر یقین رکھیں کیونکہ پاکستان بالکل درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے ۔طلبہ و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے گورنرسندھ نے کہا کہ ہمیں اس ملک میں امیر اور غریب کو تعلیم میں یکساں مواقع فراہم کرنے ہیں ہمارا مذہب بھی ہمیں یہ بات سمجھاتا ہے آپ نے کسی ایسے مستحق بچے کا سہارا بننا ہے جو ایک اچھے تعلیمی ادارے میں تعلیم حاصل کرسکے جس طرح آپ آج ایک اعلیٰ تعلیمی ادارے سے اپنی ڈگری حاصل کررہے ہیں ۔

گورنر سندھ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد ملازمت کے لیے پریشان ہونے کے بجائے اپنا کاروبار کرکے روزگار فراہم کرنے والے بنیں ، کامیاب جوان پروگرام کے تحت نوجوان اپنے کاروبار کے آغاز کے لئے ڈھائی کروڑ روپے تک کا قرضہ آسان شرائط پر حاصل کرسکتے ہیں اس طرح نوجوان نہ صرف معیشت کا حصہ بنیں گے بلکہ معیشت کو بہتر بنانے میں بھی کردار ادا کرسکیں گے۔ گورنرسندھ نے اساتذہ اور کامیاب طلبہ و طالبات کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ طلبہ و طالبات عملی میدان میں ملک و قوم کا اہم اثاثہ ثابت ہوں گے