احسن اقبال

پاکستان فیصلہ کن مرحلے پر کھڑا ہے ،سرکاری نظام کو ڈیجیٹل، نتیجہ خیز ،عوامی خدمت پر مبنی ماڈل کی طرف لیجانا ہوگا’احسن اقبال

لاہور (رپورٹنگ آن لائن) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ افسر شاہی کو نتائج پر مبنی، ٹیکنالوجی سے لیس اور امانت دار سروس بننا ہوگا تاکہ پاکستان 2035تک ایک کھرب ڈالر کی معیشت بن سکے،پاکستان اس وقت فیصلہ کن مرحلے پر کھڑا ہے اور سرکاری نظام کو روایتی انداز سے نکال کر ڈیجیٹل، نتیجہ خیز اور عوامی خدمت پر مبنی ماڈل کی طرف لے جانا ہوگا۔

ہماری سول سروس کے افراد انفرادی طور پر نہایت باصلاحیت اور قابل ہیں، مگر نظام اجتماعی طور پر نتائج دینے میں ناکام ہو رہا ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ ہم سرخ فیتہ سے نکل کر کارکردگی پر مبنی گورننس کو اپنائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل سکول آف پبلک پالیسی میں 123ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

احسن اقبال نے جدید طرزِ حکمرانی کے لیے ایس ٹی اے آر کا ماڈل پیش کیا جس کے مطابق ایک مثالی نظامِ حکومت کی چار بنیادیں ہونی چاہئیںجس میں استحکام ،سیاسی دبا ئوسے آزاد، پالیسی میں تسلسل رکھنے والے ادارے،شفافیت ،فیصلوں اور وسائل کے استعمال میں مکمل شفافیت،چست ،فوری ردعمل دینے اور حالات کے مطابق ڈھلنے کی صلاحیت اور ذمہ دار ،عوامی وسائل کو امانت اور خدمت سمجھ کر استعمال کرنے کا جذبہ ہو ۔

احسن اقبال نے انہوں نے اڑان پاکستان کے تحت قومی اقتصادی تبدیلی کے ایجنڈے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ برآمدات ،ڈیجیٹل پاکستان،ماحولیاتی، خوراک اور پانی کی سکیورٹی،توانائی وانفراسٹر اکچر اورمساویانہ اور بااختیارترقی کے لئے پیشرفت نا گزیر ہے ۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ برآمدات میں اضافہ اور کاروبار میں آسانی پیدا کرنے ،سرکاری خدمات کو ڈیجیٹائز کرنے اور مصنوعی ذہانت کے استعمال کو فروغ دینے،موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے بچا ئوکے لیے پالیسی اصلاحات،ترقیاتی منصوبوں کی بروقت اور شفاف تکمیل اورنچلی سطح پر خواتین، نوجوانوں اور پسماندہ علاقوں کو ترقی میں شریک بنانے کے لئے قیادت کریں ۔

انہوں نے کہا کہ ایک کھرب ڈالر کی معیشت کا ہدف کاغذی باتیں نہیں بلکہ قابلِ عمل وژن ہے ،اگر افسران اسے اپنی ذمہ داری سمجھیں اور نتیجہ خیز کارکردگی دکھائیں تو ہم یہ ہدف ضرور حاصل کر سکتے ہیں۔احسن اقبال نے پاک چین اقتصادی راہداری کی ابتدائی کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ سول سرونٹس کی انتھک محنت اور مربوط کارکردگی کے بغیر ممکن نہ ہوتا۔انہوںنے کہا کہ سروس عہدہ نہیں بلکہ ذمہ داری ہے.

حکومت تعیش نہیں، امانت ہے اور قوم کی ترقی صرف اس وقت ممکن ہے جب آپ خلوص، دیانت، اور وژن سے کام لیں۔احسن اقبال نے شرکا پر زور دیا کہ وہ اس تربیت کو ایک نیا نقطہ آغاز بنائیں اور پاکستان کے ماضی کے محافظ بننے کی بجائے نئی روایات کیساتھ روشن مستقبل کے معمار بنیں۔یہ کورس آپ کو صرف علم نہیں، کردار اور مقصد بھی دے، پاکستان کو آپ کی بصیرت، ہمت اور قیادت کی ضرورت ہے۔