چیئرمین سینیٹ

پاکستان ازبکستان کے ساتھ اپنے برادارنہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے ،چیئرمین سینیٹ

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے ازبکستان کی قانون ساز اسمبلی اوئلا مجلس کے سپیکر نور دین جون اسماعیلوف کی پارلیمنٹ ہاﺅس میں ملاقات کی اورباہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔محمد صادق سنجرانی نے کہا پاکستان ازبکستان کے ساتھ اپنے برادارنہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے ۔پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تاریخی ، مذہبی اور ثقافتی تعلقات ہیں ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم کی پارلیمانی اسمبلی کے دوسرے جنرل کانفرنس کے اجلاس میں شرکت کےلئے ازبک وفد کو خوش آمدید کہتا ہوں ۔

پاکستان ازبکستان کے ساتھ قریبی برادارانہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ازبکستان وسطی ایشیائی ممالک کا اہم ملک ہے اورپاکستان اور ازبکستان کے مابین معیشت ، دفاع ، ثقافت ، تعلیم ، تجارت اور سیاحت کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے

انہوں نے کہاکہ معاشی تعاون کے فروغ سے دونوں ممالک کے لوگ اور سرمایہ کار وں کو قریب آنے کا موقع ملے گا۔باہمی تعلقات،تجارت،سرمایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کے لئے دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی تعلقات کا فروغ نہایت ضروری ہے ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان ، افغانستان اور ازبکستان کے مابین ریلوے منصوبہ معاشی خوشحالی کا ضامن ثابت ہوگا ۔منصوبے سے سنٹرل ایشیاءکے ٹرانسپورٹ نظام کو پاکستان کی بندرگاہوں ، گوادر ، کراچی اور قاسم پورٹ سے منسلک ہونے میں مدد ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو کرونا وبا کا سامنا ہے اور موثر حکمت عملی اور حفاظتی اقدامات سے اس موذی وبا پر جلد قابو پا لیا جائے گا۔

خطے اورمجموعی امن امان اور تحفظ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اورازبکستان نے ہمیشہ ایک دوسرے کے موقف کی دنیا کے ہر اہم فورم پر بھر پور حمایت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ فسلطین پر اسرائیلی ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی شدید ترین پامالی کی مذمت کرتے ہیں اور مسئلہ کشمیر پر دونوں ممالک کا تعاون قریبی تعلقات کا عکاس ہے ۔

کشمیر تنازعہ پر ازبکستان کے بھر پور تعاون پر شکر گزار ہیں۔ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے مسائل مسلم ممالک کی بجائے انسانیت کے مسائل بن چکے ہیں اور تمام ممالک کو فلسطین اور کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور ظلم اور بربریت پر مشترکہ طور پر آواز اٹھانی چاہیے ۔ فلسطین کے مسئلے پر اسرائیل سمیت دنیا بھر میں لاکھوں افراد نے مظاہرے کیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کے پارلیمان مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں تو ان تنازعات کا حل نکالا جا سکتا ہے ۔

وقت آگیا ہے کہ ان تنازعات کے حل کےلئے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ دنیا میں امن قائم ہو سکے ۔ گوادر کی اہمیت کے پیش نظرچیئرمین سینیٹ نے کہا کہ گوادر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے بے شمار ممالک کےلئے گیم چینجر ثابت ہوگا ۔ گوادر مشرق وسطی ، وسط ایشیائی،یورپاور افریقی ممالک کو ملانے کا مختصر ترین راستہ ہے جس سے سرمایہ کاری وتجارت کو فروغ میسر ہو گا ۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پارلیمنٹرین کو ادارہ برائے پارلیمانی خدمات(PIPS)پارلیمانی سروسز فراہم کر رہا ہے ، ازبکستان کے پارلیمنٹرین بھی اس سے مستفیدہو سکتے ہیں ۔ ازبکستان کے سپیکرنے چیئرمین سینیٹ کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا ازبکستان کی پارلیمنٹ ، عوام اور حکومت پاکستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہاں ہیں ۔

دونوں ممالک کے مابین تجارتی و سرمایہ کاری تعاون کے فروغ کی اشد ضرورت ہے دونوں ممالک کے مابین عوامی و پارلیمانی روابط کا فروغ انتہائی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کر کے دونوں ممالک کی عوام کےلئے خوشحالی لائی جائے گی ۔معزز مہمان نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کیئے۔