اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن ) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان آئرن برادر چین سے اپنے لوگوں کو سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی کی تربیت دلوانے کے لئے کام کر رہا ہے، گوادر پرو کے مطابق انہوںنے کہا کہ ملک کا مستقبل ٹیکنالوجی سے وابستہ ہے ،ٹیکنالوجی اور بایو ٹیکنالوجی کا انضمام انتہائی اہمیت کا حامل ہے،ہم سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی میں لوگوں کی تربیت کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کریں گے،چین پہلے ہی تعاون کر رہا ہے۔
فوادچوہدری نے کہا کہ موجودہ حکومت ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی کے لئے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے،انہوں نے کہا کہ ملک سائنس اور ٹیکنالوجی کے ساتھ تیز رفتار ی سے ترقی کرسکتا ہے،وزیر نے ایسے قومی ماحول کی ضرورت پر زور دیا جہاں پالیسیاں تکنیکی اختیارات اور نئے خیالات کی تلاش کو فروغ دیتی ہیں،
انہوں نے حالیہ اقدامات پر روشنی ڈالی ، جس میں نئی قومی ڈرون پالیسی اور ٹیکنالوجیز کی ریگولیشن کے لئے قومی بورڈ کا قیام شامل ہے، انہوں نے کہا کہ عصر حاضر میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کی رفتار ، درستگی اور حد میں بے مثال تبدیلیوں کو پائیدار ترقی کے لئے ان کے موثر اور مضبوط استعمال کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے،انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار سول اور ملٹری انٹرفیس تشکیل دیا گیا ہے اور اب دونوں ایک دوسرے کے ساتھ اپنی تحقیق شیئر کررہے ہیں،
وزیر نے کہا کہ جب کوویڈ۔19 کی پہلی لہر ملک میں آئی تو پاکستان طبی سامان درآمد کرتا تھا ، لیکن اب یہ ان 18 ممالک میں شامل ہے جو وینٹیلیٹر تیار کررہے ہیں، تکنیکی پیشرفت پر بھی نظر رکھنا ضروری ہے ، اس کے علاوہ یہ بھی مشاہدہ کرنا چاہئے کہ مارکیٹ میں کون سے کاروباروں کی اچھی گنجائش ہے ، اور کونسے معدوم ہو رہے ہیں، 5 جی ٹیکنالوجی ایک بہت بڑا انقلاب لائے گی، انہوں نے مزید کہا ملک کو تکنیکی ترقی سے فائدہ اٹھانے کے لئے ایک مستحکم انٹرنیٹ کی ضرورت ہے۔