کراچی(رپورٹنگ آن لائن)وزیرِاعلی سندھ مراد علی شاہ نے پہلگام میں پیش آئے واقعے اور اس پر بھارت کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستانی عوام بھارت کو منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں، پنجاب میں کینالوں پر کوئی کام شروع نہیں ہوا، جب تک ایکنک سے منظور نہ ہو نہریں نہیں بن سکتیں۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو بتا دیا ہے کہ پاکستان کے لوگ جارحیت کامنہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں، پاکستان پر کوئی آنچ آئے گی تو عوام مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پہلگام واقعے پر بھارتی پروپیگنڈے کا بھرپور جواب دیں گے، دشمن سمجھ لے ہم ان کا جھوٹ ناکام کرنا جانتے ہیں۔
پاکستان کے عوام اور حکومت اپنی افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کی بات انتہائی خطرناک ہے، لیکن ہم ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔نہری منصوبے پر بات کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ مجھے پہلے دن سے یقین تھا کہ نہریں نہیں بنیں گی، پیپلزپارٹی کے ہوتے ہوئے سندھ کے پانی پر کوئی ڈاکا نہیں ڈال سکتا۔
انہوں نے بتایا کہ جون 2024 میں سندھ حکومت نے ارسا کے سرٹیفکیٹ کو چیلنج کر کے معاملہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں اٹھایا تھا۔انہوں نے کہا کہ صدر مملکت کی 8 جولائی کی میٹنگ یا ایوانِ صدر کا کوئی ٹوئٹ ہمارے لیے تشویش کا باعث نہیں، کیونکہ منظوری کا مینڈیٹ صرف باہمی رضامندی سے ممکن ہے۔وزیراعلی سندھ نے واضح کیا کہ پیپلزپارٹی نے کبھی بھی کالاباغ ڈیم یا کسی بھی ایسی اسکیم کی حمایت نہیں کی جس سے سندھ کے مفادات کو نقصان پہنچے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا موقف بھی ہمیشہ کشمیر اور سندھ کے حق میں رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق سے ہمیشہ بات چیت کے دروازے کھلے رکھے ہیں اور حالیہ ملاقاتوں میں بھی واضح کر دیا گیا ہے کہ جب تک اتفاق رائے نہیں ہوگا، کوئی نئی نہر تعمیر نہیں ہوگی۔مراد علی شاہ نے اعلان کیا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی اہم میٹنگ 2 مئی کو ہوگی جس میں سندھ کے پانی کے حقوق کا بھرپور دفاع کیا جائے گا۔آخر میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی عوام کے ووٹ سے آئی ہے، ہم نے خدمت کر کے اعتماد حاصل کیا ہے، اور جب تک ملک میں جمہوریت ہے، لوگ پیپلزپارٹی کو ووٹ دیتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ناصرف سندھ بلکہ پورے ملک کے لوگوں کے حقوق کی ضامن ہے، کچھ لوگوں نے پیپلز پارٹی کو بدنام کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے، ہم نے جون میں پانی کی دستیابی کے جاری سرٹیفکیٹ کو چیلنج کیا۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں 17 جنوری کو یہ مسئلہ شروع ہوا تھا جب نگراں حکومت تھی، پر امن احتجاج ہر ایک حق ہے، احتجاج کرنے پر پہلے بھی کہا کہ لوگوں کو تنگ نہ کیا جائے۔ پریس کانفرنس میں سینئر وزیر شرجیل میمن اور صوبائی وزیر زراعت جام خان شورو بھی موجود تھے۔