پارلیمنٹ

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جمعرات کو ہوگا ،اہم قانون سازی کی منظوری لی جائے گی

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس چھ اگست2020 پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا ۔صدر مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان نے مجلس شوریٰ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس مورخہ 6 اگست 2020 بروز جمعرات شام 5 بجے پارلیمنٹ ہائوس میں طلب کیا تھا ۔

صدر نے مشترکہ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 کی شق 1 کے تحت طلب کیا ہے۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اہم قانون سازی کی منظوری لی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق آئندہ روز سے ایک اور مصروف ترین ہفتے کا آغاز ہوگا جہاں کشمیر اور ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی کی جائے گی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس 7 اگست کو دوبارہ شروع ہوگا اور سینیٹ کا اجلاس (کل)بدھ کو ہورہا ہے، وزیر اعظم کے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ مشترکہ اجلاس کی بنیادی توجہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق بلز اور قومی اہمیت کے حامل چند دیگر قوانین کی منظوری پر مرکوز ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ایک روزہ مشترکہ اجلاس کا منصوبہ بنایا گیا تھا تاہم ایف اے ٹی ایف سے متعلق تمام اہم قانون سازیوں کی منظوری تک اس میں توسیع کی جاسکتی ہے۔بابر اعوان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو الحاق کرنے کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام کا پہلا سال مکمل ہونے کے موقع پر بدھ کے روز سینیٹ کا خصوصی اجلاس طلب کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ اجلاس کا بنیادی مقصد بھارتی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر ‘دنیا اور اداروں کو ایک قومی فریاد پہنچانا ہے’ جو ایک سال سے لاک ڈاؤن کے تحت رہا تھا اور جہاں لوگوں کو قابض فورسز کے مظالم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ڈاکٹر اعوان نے کہا کہ جب انہوں نے پارلیمانی امور کی وزارت کا چارج سنبھالا تھا تو ملک میں ایک ‘آئینی انتشار’ تھا کیونکہ قومی اسمبلی پارلیمانی سال میں 130 روز تک اجلاس میں رہنے کی آئینی تقاضا کو پورا کرنے سے قاصر تھی جو 13 اگست کو ختم ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ دو ماہ سے مصروف رہنے کے بعد اب وہ اپنے دن پورے کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ قومی اسمبلی کے ابھی 7 روز کم ہیں جو آئندہ ہفتے مکمل ہوجائے گے۔

ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا ہے کہ مجھے امید ہے کہ حکومت اور حزب اختلاف سے ہر کوئی اپنا قومی کردار ادا کرے گا اور ایف اے ٹی ایف سے متعلق بل اور قومی اہمیت کے حامل دیگر قانون سازی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے ذریعے آسانی سے منظور کرلی جائیگی۔