کراچی(رپورٹنگ آن لائن)پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائز کراچی کنگز میں شامل نیوزی لینڈ کے وکٹ کیپر بیٹر ٹم سائفرٹ نے کراچی میں میچز کے دوران شائقین کی گراؤنڈ میں کم حاضری پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
ایک خصوصی انٹرویرمیں ٹم سائفرٹ نے کہا کہ ٹیمیں اپنے ہوم میچز میں چاہتی ہیں کہ فینز ایسے سپورٹ کریں کہ مخالف ٹیم خود کو حریف کے قلعے میں محصور محسوس کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کا معیار زبردست ہے، ہر ٹیم ایک مضبوط حریف ہے، جس سے مقابلہ اچھا ہوتا ہے لیکن ایک چیز کی کمی ہے وہ ہے کراچی میں کراؤڈ کی۔کراچی کنگز کے کھلاڑی نے مزید کہا کہ اس کو بہتر کرنا ضروری ہے.
امید ہے اگلے میچز میں فینز ہماری سپورٹ کیلئے گراؤنڈ میں آئیں گے۔اُن کا کہنا تھا کہ جب ٹیمیں ہوم میچز کھیلتی ہیں تو ان کی خواہش ہوتی ہے کہ ہوم ٹیم بھرپور انداز میں اس کی سپورٹ کرے۔ٹم سائفرٹ نے یہ بھی کہا کہ کراچی میں ہوم ٹیم کراچی کنگز نے ملتان سلطانز، لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف میچز کھیلے ہیں تاہم کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم ایک میچ میں بھی ہاؤس فل نہ تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ کراچی کنگز کی ٹیم اتوار کو اسلام آباد یونائٹیڈ اور پیر کو پشاور زلمی سے مقابلے کرے گی، جس کے بعد ٹورنامنٹ کا کراچی لیگ مکمل ہوجائے گا۔ایک سوال پر ٹم سائفرٹ نے کہا کہ پی ایس ایل کو جو چیز دوسری لیگز سے مختلف بناتی ہے، وہ اس کا فاسٹ بولنگ ٹیلنٹ ہے، ہر ٹیم کے پاس زبردست نوجوان فاسٹ بولنگ ٹیلنٹ موجود ہے۔
کیوی کرکٹر کا کہنا تھا کہ فرنچائز لیگ میں وہ انفرادی اعداد و شمار کے بجائے ٹیم کی فتح میں کردار ادا کرنے پر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے لئے پی ایس ایل کا آغاز اچھا رہا ہے اور امید ہے کہ اس سلسلے کو جاری رکھا جائے گا۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کراچی کنگز نے ایک شکست کے بعد کھیل کے ہر شعبے میں بہتری لاتے ہوئے کوئٹہ کے خلاف شاندار کم بیک کیا، اسلام آباد کے خلاف بھی کوشش ہوگی کہ ٹیم حریف کو ابتدا سے دباو میں لے کر اچھے کھیل کا مظاہرہ کرے۔
ٹم سائفرٹ نے کہا کہ دنیا میں فرنچائز کرکٹ بہت زیادہ ہوچکی ہے، پلیئرز کو اس سے مختلف کنڈیشنز میں کھیلنے کا موقع ملتا ہے لیکن ساتھ ساتھ یہ ضروری ہے کہ فرنچائز اور انٹرنیشنل کرکٹ کیلئے فکسڈ کیلنڈر مقرر ہو۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ایسے واقعات ہوئے ہیں جس میں پلیئرز نے قومی کنٹریکٹ چھوڑے ہیں جس کی وجہ فرنچائز اور انٹرنیشنل کرکٹ کے شیڈول کا ٹکراو? ہی ہے۔