ٹاپ بیوروکریسی ایگزیکٹیو الاونس کے نام پر ہر ماہ قومی خزانے کو چونا لگاتی رہی اینٹی کرپشن میں الزام ثابت

جعفر بن یار ۔۔۔

اینٹی کرپشن لاہور ریجن کی ایک انکوائری میں پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ میں تعیناتی کے دوران خلاف ضابطہ لاکھوں روپے ایگزیکیٹو الاونس وصول کرنے والے صوبے کے اعلی افسروں کے خلاف الزام ثابت ہو گیا ہے۔
اعلی افسروں
اور پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کی انتظامیہ نے تحریری طور پر اینٹی کرپشن کے انویسٹی گیشن افسر کو مطلع کرتے ہوئے خط لکھ دیا ہے کہ پانچ افسر دوران تعیناتی اہلیت نہ رکھنے کے باوجود ہر ماہ تنخواہ کے ساتھ ایگزیکٹو الاونس وصول کرتے رہے۔
اعلی افسروں

الزام تھا کہ پی سی ٹی بی کے بعض افسروں نے اہلیت نہ رکھنے اور ایس اینڈ جی اینڈ ڈی کی کیڈر ہوسٹ نہ ہونے کے باوجود ایگزیکٹو الاونس وصول کیا۔

ان افسروں میں پی سی ٹی بی کے سابق ڈائیریکٹر پروڈکشن اور ہوم ڈیپارٹمنٹ کے موجودہ ڈی جی پرو بیشنز پنجاب افضال احمد نے جولائی 2019 سے جولائی 2020 تک 21لاکھ 19 ہزار روپے بطور ایگزیکیٹو الاونس وصول کیئے۔
اعلی افسروں
اسی طرح پی سی ٹی بی کے سابق ڈائیریکٹر فنانس اور موجودہ ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ خوراک خالد محمود ٹیپو نے جولائی 2019سے مئی 202013 لاکھ 24 ہزار روپے وصول کیئے۔
اعلی افسروں
جبکہ سابق ڈائیریکٹر ایڈمنسٹریشن پی سی ٹی بی اور موجودہ ایڈیشنل سیکرٹری ٹرانسپورٹ ذوالقرنین نے جولائی 2019 سے 25نومبر 2019 تک 5لاکھ 99 ہزار روپے وصول کیئے۔

اورپی سی ٹی بی ے سابق ڈائیریکٹر ایڈمنسٹریشن اور موجودہ اسسٹنٹ پروفیسر سید ارتضی امیر نقوی نے جنوری 2020 سے ستمبر 2020 تک 11لاکھ 76ہزار روہے وصول کیئے۔

اور پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے سابق ڈائیریکٹر فنانس اور پی اینڈڈی کے موجود چیف ماجد اقبال نے اہلیت نہ رکھنے کے باوجود جولائی 2020 سے ستمبر 2020 تک 2 لاکھ 95 ہزار روپے بطور ایگزیکیٹو الاونس وصول کئے۔

اینٹی کرپشن کی طرف سے انکوائری اسسٹنٹ ڈائیریکٹر انویسٹی گیشن اینٹی کرپشن عثمان تجمل نے کی۔

ذرائع کے مطابق ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس نے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے والوں کے خلاف انکوائری مکمل کرنے پر اسسٹنٹ ڈائیریکٹر کے کام کو سراہا ہے