شہباز اکمل جندران۔۔۔
ملک بھر کی طرح ان دنوں پنجاب میں کووڈ 19 کی ویکسینیشن پر زور دیا جارہاہے۔اور عوام کو ویکسینیشن کے لیے مجبور کرنے کی خاطر مختلف نوعیت پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔
ایک طرف فیول سٹیشنز پر پٹرول، ڈیزل کی فراہمی، شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس اور ایسی ہی دیگر جگہوں پر داخلے کے لئے ویکسینیشن کی شرط لازمی کر دی گئی ہے۔ تو دوسری طرف انکشاف ہوا ہے کہ کووڈ ویکسینیشن سینٹروں پر شہریوں کو ویکسین کی ڈوزز لگانے والے محکمہ صحت کے اپنے ملازمین کی بڑی تعداد نے تاحال ویکسین نہیں لگوائی۔
ذرائع کے مطابق صوبے میں 6 سو 62 ویکسینیشن سنٹر کام کررہے ہیں جن میں ایک ہزار 5 سو سے زائد اہلکار شہریوں کو ویکسین لگانے پر مامور ہیں۔جن میں سے ایک بڑی تعداد نے سردست ویکسین نہیں لگوائی۔
ویکسینیشن سنٹرز میں شہریوں کو ویکسین لگانے لیکن خود ویکسین سے دور رہنے والے اہلکاروں میں ایکسپوسنٹر لاہور کا آصف علی ولد نوراحمد، ندیم ولد محمد اکرم، محمد وسیم ولد حیدر علی، راوی روڈ ویکسینیشن سنٹر سے محمد عثمان ولد خالد محمود خان،رضیہ بشیر دختر بشیر احمد، محمد عبداللہ ولد عبدالسلام و دیگر شامل ہیں۔
ویکسینیشن سنٹرز میں بطور ویکسینیٹرز فرائض انجام دینے والے یہ غیر ویکسینیٹڈ افراد ویکسینیشن کے لیئے آنے والے شہریوں کے لئے خود خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔